8. سؤر نہ کھانا۔ وہ تمہارے لئے ناپاک ہے، کیونکہ اُس کے کُھر تو چِرے ہوئے ہیں لیکن وہ جگالی نہیں کرتا۔ نہ اُن کا گوشت کھانا، نہ اُن کی لاشوں کو چھونا۔
9. پانی میں رہنے والے جانور کھانے کے لئے جائز ہیں اگر اُن کے پَر اور چھلکے ہوں۔
10. لیکن جن کے پَر یا چھلکے نہیں ہیں وہ تمہارے لئے ناپاک ہیں۔
11. تم ہر پاک پرندہ کھا سکتے ہو۔
12. لیکن ذیل کے پرندے کھانا منع ہے: عقاب، دڑھیَل گِدھ، کالا گِدھ،
13. لال چیل، کالی چیل، ہر قسم کا گِدھ،
14. ہر قسم کا کوّا،
15. عقابی اُلّو، چھوٹے کان والا اُلّو، بڑے کان والا اُلّو، ہر قسم کا باز،
16. چھوٹا اُلّو، چنگھاڑنے والا اُلّو، سفید اُلّو،
17. دشتی اُلّو، مصری گِدھ، قوق،
18. لق لق، ہر قسم کا بُوتیمار، ہُد ہُد اور چمگادڑ۔
19. تمام پَر رکھنے والے کیڑے تمہارے لئے ناپاک ہیں۔ اُنہیں کھانا منع ہے۔
20. لیکن تم ہر پاک پرندہ کھا سکتے ہو۔
21. جو جانور خود بہ خود مر جائے اُسے نہ کھانا۔ تُو اُسے اپنی آبادی میں رہنے والے کسی پردیسی کو دے یا کسی اجنبی کو بیچ سکتا ہے اور وہ اُسے کھا سکتا ہے۔ لیکن تُو اُسے مت کھانا، کیونکہ تُو رب اپنے خدا کے لئے مخصوص و مُقدّس قوم ہے۔بکری کے بچے کو اُس کی ماں کے دودھ میں پکانا منع ہے۔
22. لازم ہے کہ تُو ہر سال اپنے کھیتوں کی پیداوار کا دسواں حصہ رب کے لئے الگ کرے۔
23. اِس کے لئے اپنا اناج، انگور کا رس، زیتون کا تیل اور مویشی کے پہلوٹھے رب اپنے خدا کے حضور لے آنا یعنی اُس جگہ جو وہ اپنے نام کی سکونت کے لئے چنے گا۔ وہاں یہ چیزیں قربان کر کے کھا تاکہ تُو عمر بھر رب اپنے خدا کا خوف ماننا سیکھے۔