11. تب رب تمہارا خدا اپنے نام کی سکونت کے لئے ایک جگہ چن لے گا، اور تمہیں سب کچھ جو مَیں بتاؤں گا وہاں لا کر پیش کرنا ہے، خواہ وہ بھسم ہونے والی قربانیاں، ذبح کی قربانیاں، پیداوار کا دسواں حصہ، اُٹھانے والی قربانیاں یا مَنت کے خاص ہدیئے کیوں نہ ہوں۔
12. وہاں رب کے سامنے تم، تمہارے بیٹے بیٹیاں، تمہارے غلام اور لونڈیاں خوشی منائیں۔ اپنے شہروں میں آباد لاویوں کو بھی اپنی خوشی میں شریک کرو، کیونکہ اُن کے پاس موروثی زمین نہیں ہو گی۔
13. خبردار، اپنی بھسم ہونے والی قربانیاں ہر جگہ پر پیش نہ کرنا
14. بلکہ صرف اُس جگہ پر جو رب قبیلوں میں سے چنے گا۔ وہیں سب کچھ یوں منا جس طرح مَیں تجھے بتاتا ہوں۔
15. لیکن وہ جانور اِس میں شامل نہیں ہیں جو تُو قربانی کے طور پر پیش نہیں کرنا چاہتا بلکہ صرف کھانا چاہتا ہے۔ ایسے جانور تُو آزادی سے اپنے تمام شہروں میں ذبح کر کے اُس برکت کے مطابق کھا سکتا ہے جو رب تیرے خدا نے تجھے دی ہے۔ ایسا گوشت ہرن اور غزال کے گوشت کی مانند ہے یعنی پاک اور ناپاک دونوں ہی اُسے کھا سکتے ہیں۔
16. لیکن خون نہ کھانا۔ اُسے پانی کی طرح زمین پر اُنڈیل کر ضائع کر دینا۔
17. جو بھی چیزیں رب کے لئے مخصوص کی گئی ہیں اُنہیں اپنے شہروں میں نہ کھانا مثلاً اناج، انگور کے رس اور زیتون کے تیل کا دسواں حصہ، مویشیوں کے پہلوٹھے، مَنت کے ہدیئے، خوشی سے پیش کی گئی قربانیاں اور اُٹھانے والی قربانیاں۔
18. یہ چیزیں صرف رب کے حضور کھانا یعنی اُس جگہ پر جسے وہ مقدِس کے لئے چنے گا۔ وہیں تُو اپنے بیٹے بیٹیوں، غلاموں، لونڈیوں اور اپنے قبائلی علاقے کے لاویوں کے ساتھ جمع ہو کر خوشی منا کہ رب نے ہماری محنت کو برکت دی ہے۔
19. اپنے ملک میں لاویوں کی ضروریات عمر بھر پوری کرنے کی فکر رکھ۔
20. جب رب تیرا خدا اپنے وعدے کے مطابق تیری سرحدیں بڑھا دے گا اور تُو گوشت کھانے کی خواہش رکھے گا تو جس طرح جی چاہے گوشت کھا سکے گا۔
21. اگر تیرا گھر اُس مقدِس سے دُور ہو جسے رب تیرا خدا اپنے نام کی سکونت کے لئے چنے گا تو تُو جس طرح جی چاہے اپنے شہروں میں رب سے ملے ہوئے مویشیوں کو ذبح کر کے کھا سکتا ہے۔ لیکن ایسا ہی کرنا جیسا مَیں نے حکم دیاہے۔
22. ایسا گوشت ہرن اور غزال کے گوشت کی مانند ہے یعنی پاک اور ناپاک دونوں ہی اُسے کھا سکتے ہیں۔
23. البتہ گوشت کے ساتھ خون نہ کھانا، کیونکہ خون جاندار کی جان ہے۔ اُس کی جان گوشت کے ساتھ نہ کھانا۔