استثنا 1:39-46 اردو جیو ورژن (UGV)

39. تم سے رب نے کہا، ”تمہارے بچے جو ابھی اچھے اور بُرے میں امتیاز نہیں کر سکتے، وہی ملک میں داخل ہوں گے، وہی بچے جن کے بارے میں تم نے کہا کہ دشمن اُنہیں ملکِ کنعان میں چھین لیں گے۔ اُنہیں مَیں ملک دوں گا، اور وہ اُس پر قبضہ کریں گے۔

40. لیکن تم خود آگے نہ بڑھو۔ پیچھے مُڑ کر دوبارہ ریگستان میں بحرِ قُلزم کی طرف سفر کرو۔“

41. تب تم نے کہا، ”ہم نے رب کا گناہ کیا ہے۔ اب ہم ملک میں جا کر لڑیں گے، جس طرح رب ہمارے خدا نے ہمیں حکم دیا ہے۔“ چنانچہ یہ سوچتے ہوئے کہ اُس پہاڑی علاقے پر حملہ کرنا آسان ہو گا، ہر ایک مسلح ہوا۔

42. لیکن رب نے مجھ سے کہا، ”اُنہیں بتانا کہ وہاں جنگ کرنے کے لئے نہ جاؤ، کیونکہ مَیں تمہارے ساتھ نہیں ہوں گا۔ تم اپنے دشمنوں کے ہاتھوں شکست کھاؤ گے۔“

43. مَیں نے تمہیں یہ بتایا، لیکن تم نے میری نہ سنی۔ تم نے سرکشی کر کے رب کا حکم نہ مانا بلکہ مغرور ہو کر پہاڑی علاقے میں داخل ہوئے۔

44. وہاں کے اموری باشندے تمہارا سامنا کرنے نکلے۔ وہ شہد کی مکھیوں کے غول کی طرح تم پر ٹوٹ پڑے اور تمہارا تعاقب کر کے تمہیں سعیر سے حُرمہ تک مارتے گئے۔

45. تب تم واپس آ کر رب کے سامنے زار و قطار رونے لگے۔ لیکن اُس نے توجہ نہ دی بلکہ تمہیں نظرانداز کیا۔

46. اِس کے بعد تم بہت دنوں تک قادس برنیع میں رہے۔

استثنا 1