احبار 8:20-36 اردو جیو ورژن (UGV)

20. اُس نے مینڈھے کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے سر، ٹکڑے اور چربی جلا دی۔

21. اُس نے انتڑیاں اور پنڈلیاں پانی سے صاف کر کے پورے مینڈھے کو قربان گاہ پر جلا دیا۔ سب کچھ اُس حکم کے عین مطابق ہوا جو رب نے موسیٰ کو دیا تھا۔ رب کے لئے جلنے والی یہ قربانی بھسم ہونے والی قربانی تھی، اور اُس کی خوشبو رب کو پسند تھی۔

22. اِس کے بعد موسیٰ نے دوسرے مینڈھے کو پیش کیا۔ اِس قربانی کا مقصد اماموں کو مقدِس میں خدمت کے لئے مخصوص کرنا تھا۔ ہارون اور اُس کے بیٹوں نے اپنے ہاتھ مینڈھے کے سر پر رکھ دیئے۔

23. موسیٰ نے اُسے ذبح کر کے اُس کے خون میں سے کچھ لے کر ہارون کے دہنے کان کی لَو پر اور اُس کے دہنے ہاتھ اور دہنے پاؤں کے انگوٹھوں پر لگایا۔

24. یہی اُس نے ہارون کے بیٹوں کے ساتھ بھی کیا۔ اُس نے اُنہیں سامنے لا کر اُن کے دہنے کان کی لَو پر اور اُن کے دہنے ہاتھ اور دہنے پاؤں کے انگوٹھوں پر خون لگایا۔ باقی خون اُس نے قربان گاہ کے چار پہلوؤں پر چھڑک دیا۔

25. اُس نے مینڈھے کی چربی، دُم، انتڑیوں پر کی ساری چربی، جوڑ کلیجی، دونوں گُردے اُن کی چربی سمیت اور دہنی ران الگ کی۔

26. پھر وہ رب کے سامنے پڑی بےخمیری روٹیوں کی ٹوکری میں سے ایک سادہ روٹی، ایک روٹی جس میں تیل ڈالا گیا تھا اور ایک روٹی جس پر تیل لگایا گیا تھا لے کر چربی اور ران پر رکھ دی۔

27. اُس نے یہ سب کچھ ہارون اور اُس کے بیٹوں کے ہاتھوں پر رکھ کر اُسے ہلانے والی قربانی کے طور پر رب کو پیش کیا۔

28. پھر اُس نے یہ چیزیں اُن سے واپس لے کر قربان گاہ پر جلا دیں جس پر پہلے بھسم ہونے والی قربانی رکھی گئی تھی۔ رب کے لئے جلنے والی یہ قربانی اماموں کو مخصوص کرنے کے لئے چڑھائی گئی، اور اُس کی خوشبو رب کو پسند تھی۔

29. موسیٰ نے سینہ بھی لیا اور اُسے ہلانے والی قربانی کے طور پر رب کے سامنے ہلایا۔ یہ مخصوصیت کے مینڈھے میں سے موسیٰ کا حصہ تھا۔ موسیٰ نے اِس میں بھی سب کچھ رب کے حکم کے عین مطابق کیا۔

30. پھر اُس نے مسح کے تیل اور قربان گاہ پر کے خون میں سے کچھ لے کر ہارون، اُس کے بیٹوں اور اُن کے کپڑوں پر چھڑک دیا۔ یوں اُس نے اُنہیں اور اُن کے کپڑوں کو مخصوص و مُقدّس کیا۔

31. موسیٰ نے اُن سے کہا، ”گوشت کو ملاقات کے خیمے کے دروازے پر اُبال کر اُسے اُن روٹیوں کے ساتھ کھانا جو مخصوصیت کی قربانیوں کی ٹوکری میں پڑی ہیں۔ کیونکہ رب نے مجھے یہی حکم دیا ہے۔

32. گوشت اور روٹیوں کا بقایا جلا دینا۔

33. سات دن تک ملاقات کے خیمے کے دروازے میں سے نہ نکلنا، کیونکہ مقدِس میں خدمت کے لئے تمہاری مخصوصیت کے اِتنے ہی دن ہیں۔

34. جو کچھ آج ہوا ہے وہ رب کے حکم کے مطابق ہوا تاکہ تمہارا کفارہ دیا جائے۔

35. تمہیں سات رات اور دن تک خیمے کے دروازے کے اندر رہنا ہے۔ رب کی اِس ہدایت کو مانو ورنہ تم مر جاؤ گے، کیونکہ یہ حکم مجھے رب کی طرف سے دیا گیا ہے۔“

36. ہارون اور اُس کے بیٹوں نے اُن تمام ہدایات پر عمل کیا جو رب نے موسیٰ کی معرفت اُنہیں دی تھیں۔

احبار 8