17. اگر کچھ گوشت تیسرے دن تک بچ جائے تو اُسے جلانا ہے۔
18. اگر اُسے تیسرے دن بھی کھایا جائے تو رب یہ قربانی قبول نہیں کرے گا۔ اُس کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا بلکہ اُسے ناپاک قرار دیا جائے گا۔ جو بھی اُس سے کھائے گا وہ قصوروار ٹھہرے گا۔
19. اگر یہ گوشت کسی ناپاک چیز سے لگ جائے تو اُسے نہیں کھانا ہے بلکہ اُسے جلایا جائے۔ اگر گوشت پاک ہے تو ہر شخص جو خود پاک ہے اُسے کھا سکتا ہے۔
20. لیکن اگر ناپاک شخص رب کو پیش کی گئی سلامتی کی قربانی کا یہ گوشت کھائے تو اُسے اُس کی قوم میں سے مٹا ڈالنا ہے۔
21. ہو سکتا ہے کہ کسی نے کسی ناپاک چیز کو چھو لیا ہے چاہے وہ ناپاک شخص، جانور یا کوئی اَور گھنونی اور ناپاک چیز ہو۔ اگر ایسا شخص رب کو پیش کی گئی سلامتی کی قربانی کا گوشت کھائے تو اُسے اُس کی قوم میں سے مٹا ڈالنا ہے۔“
22. رب نے موسیٰ سے کہا،
23. ”اسرائیلیوں کو بتا دینا کہ گائےبَیل اور بھیڑبکریوں کی چربی کھانا تمہارے لئے منع ہے۔
24. تم فطری طور پر مرے ہوئے جانوروں اور پھاڑے ہوئے جانوروں کی چربی دیگر کاموں کے لئے استعمال کر سکتے ہو، لیکن اُسے کھانا منع ہے۔
25. جو بھی اُس چربی میں سے کھائے جو جلا کر رب کو پیش کی جاتی ہے اُسے اُس کی قوم میں سے مٹا ڈالنا ہے۔
26. جہاں بھی تم رہتے ہو وہاں پرندوں یا دیگر جانوروں کا خون کھانا منع ہے۔
27. جو بھی خون کھائے اُسے اُس کی قوم میں سے مٹایا جائے۔“
28. رب نے موسیٰ سے کہا،
29. ”اسرائیلیوں کو بتانا کہ جو رب کو سلامتی کی قربانی پیش کرے وہ رب کے لئے ایک حصہ مخصوص کرے۔
30. وہ جلنے والی یہ قربانی اپنے ہاتھوں سے رب کو پیش کرے۔ اِس کے لئے وہ جانور کی چربی اور سینہ رب کے سامنے پیش کرے۔ سینہ ہلانے والی قربانی ہو۔
31. امام چربی کو قربان گاہ پر جلا دے جبکہ سینہ ہارون اور اُس کے بیٹوں کا حصہ ہے۔
32. قربانی کی دہنی ران امام کو اُٹھانے والی قربانی کے طور پر دی جائے۔
33. وہ اُس امام کا حصہ ہے جو سلامتی کی قربانی کا خون اور چربی چڑھاتا ہے۔
34. اسرائیلیوں کی سلامتی کی قربانیوں میں سے مَیں نے ہلانے والا سینہ اور اُٹھانے والی ران اماموں کو دی ہے۔ یہ چیزیں ہمیشہ کے لئے اسرائیلیوں کی طرف سے اماموں کا حق ہیں۔“
35. یہ اُس دن جلنے والی قربانیوں میں سے ہارون اور اُس کے بیٹوں کا حصہ بن گئیں جب اُنہیں مقدِس میں رب کی خدمت میں پیش کیا گیا۔
36. رب نے اُس دن جب اُنہیں تیل سے مسح کیا گیا حکم دیا تھا کہ اسرائیلی یہ حصہ ہمیشہ اماموں کو دیا کریں۔
37. غرض یہ ہدایات تمام قربانیوں کے بارے میں ہیں یعنی بھسم ہونے والی قربانی، غلہ کی نذر، گناہ کی قربانی، قصور کی قربانی، امام کو مقدِس میں خدمت کے لئے مخصوص کرنے کی قربانی اور سلامتی کی قربانی کے بارے میں۔