18. پھر وہ خیمے کے اندر کی اُس قربان گاہ کے چاروں سینگوں پر خون لگائے جس پر بخور جلایا جاتا ہے۔ باقی خون وہ باہر خیمے کے دروازے کی اُس قربان گاہ کے پائے پر اُنڈیلے جس پر جانور جلائے جاتے ہیں۔
19. اِس کے بعد وہ اُس کی تمام چربی نکال کر قربان گاہ پر جلا دے۔
20. اُس بَیل کے ساتھ وہ سب کچھ کرے جو اُسے اپنے ذاتی غیرارادی گناہ کے لئے کرنا ہوتا ہے۔ یوں وہ لوگوں کا کفارہ دے گا اور اُنہیں معافی مل جائے گی۔
21. آخر میں وہ بَیل کو خیمہ گاہ کے باہر لے جا کر اُس طرح جلا دے جس طرح اُسے اپنے لئے بَیل کو جلا دینا ہوتا ہے۔ یہ جماعت کا گناہ دُور کرنے کی قربانی ہے۔
22. اگر کوئی سردار غیرارادی طور پر گناہ کر کے رب کے کسی حکم سے تجاوز کرے اور یوں قصوروار ٹھہرے تو
23. جب بھی اُسے پتا لگے کہ مجھ سے گناہ ہوا ہے تو وہ قربانی کے لئے ایک بےعیب بکرا لے آئے۔
24. وہ اپنا ہاتھ بکرے کے سر پر رکھ کر اُسے وہاں ذبح کرے جہاں بھسم ہونے والی قربانیاں ذبح کی جاتی ہیں۔ یہ گناہ کی قربانی ہے۔
25. امام اپنی اُنگلی خون میں ڈال کر اُسے اُس قربان گاہ کے چاروں سینگوں پر لگائے جس پر جانور جلائے جاتے ہیں۔ باقی خون وہ قربان گاہ کے پائے پر اُنڈیلے۔
26. پھر وہ اُس کی ساری چربی قربان گاہ پر اُس طرح جلا دے جس طرح وہ سلامتی کی قربانیوں کی چربی جلا دیتا ہے۔ یوں امام اُس آدمی کا کفارہ دے گا اور اُسے معافی حاصل ہو جائے گی۔
27. اگر کوئی عام شخص غیرارادی طور پر گناہ کر کے رب کے کسی حکم سے تجاوز کرے اور یوں قصوروار ٹھہرے تو
28. جب بھی اُسے پتا لگے کہ مجھ سے گناہ ہوا ہے تو وہ قربانی کے لئے ایک بےعیب بکری لے آئے۔
29. وہ اپنا ہاتھ بکری کے سر پر رکھ کر اُسے وہاں ذبح کرے جہاں بھسم ہونے والی قربانیاں ذبح کی جاتی ہیں۔
30. امام اپنی اُنگلی خون میں ڈال کر اُسے اُس قربان گاہ کے چاروں سینگوں پر لگائے جس پر جانور جلائے جاتے ہیں۔ باقی خون وہ قربان گاہ کے پائے پر اُنڈیلے۔
31. پھر وہ اُس کی ساری چربی اُس طرح نکالے جس طرح وہ سلامتی کی قربانیوں کی چربی نکالتا ہے۔ اِس کے بعد وہ اُسے قربان گاہ پر جلا دے۔ ایسی قربانی کی خوشبو رب کو پسند ہے۔ یوں امام اُس آدمی کا کفارہ دے گا اور اُسے معافی حاصل ہو جائے گی۔
32. اگر وہ گناہ کی قربانی کے لئے بھیڑ کا بچہ لانا چاہے تو وہ بےعیب مادہ ہو۔