احبار 26:33-44 اردو جیو ورژن (UGV)

33. مَیں تمہیں مختلف ممالک میں منتشر کر دوں گا، لیکن وہاں بھی اپنی تلوار کو ہاتھ میں لئے تمہارا پیچھا کروں گا۔ تمہاری زمین ویران ہو گی اور تمہارے شہر کھنڈرات بن جائیں گے۔

34. اُس وقت جب تم اپنے دشمنوں کے ملک میں رہو گے تمہاری زمین ویران حالت میں آرام کے وہ سال منا سکے گی جن سے وہ محروم رہی ہے۔

35. اُن تمام دنوں میں جب وہ برباد رہے گی اُسے وہ آرام ملے گا جو اُسے نہ ملا جب تم ملک میں رہتے تھے۔

36. تم میں سے جو بچ کر اپنے دشمنوں کے ممالک میں رہیں گے اُن کے دلوں پر مَیں دہشت طاری کروں گا۔ وہ ہَوا کے جھونکوں سے گرنے والے پتے کی آواز سے چونک کر بھاگ جائیں گے۔ وہ فرار ہوں گے گویا کوئی ہاتھ میں تلوار لئے اُن کا تعاقب کر رہا ہو۔ اور وہ گر کر مر جائیں گے حالانکہ کوئی اُن کا پیچھا نہیں کر رہا ہو گا۔

37. وہ ایک دوسرے سے ٹکرا کر لڑکھڑائیں گے گویا کوئی تلوار لے کر اُن کے پیچھے چل رہا ہو حالانکہ کوئی نہیں ہے۔ چنانچہ تم اپنے دشمنوں کا سامنا نہیں کر سکو گے۔

38. تم دیگر قوموں میں منتشر ہو کر ہلاک ہو جاؤ گے، اور تمہارے دشمنوں کی زمین تمہیں ہڑپ کر لے گی۔

39. تم میں سے باقی لوگ اپنے اور اپنے باپ دادا کے قصور کے باعث اپنے دشمنوں کے ممالک میں گل سڑ جائیں گے۔

40. لیکن ایک وقت آئے گا کہ وہ اپنے اور اپنے باپ دادا کا قصور مان لیں گے۔ وہ میرے ساتھ اپنی بےوفائی اور وہ مخالفت تسلیم کریں گے

41. جس کے سبب سے مَیں اُن کے خلاف ہوا اور اُنہیں اُن کے دشمنوں کے ملک میں دھکیل دیا تھا۔ پہلے اُن کا ختنہ صرف ظاہری طور پر ہوا تھا، لیکن اب اُن کا دل عاجز ہو جائے گا اور وہ اپنے قصور کی قیمت ادا کریں گے۔

42. پھر مَیں ابراہیم کے ساتھ اپنا عہد، اسحاق کے ساتھ اپنا عہد اور یعقوب کے ساتھ اپنا عہد یاد کروں گا۔ مَیں ملکِ کنعان بھی یاد کروں گا۔

43. لیکن پہلے وہ زمین کو چھوڑیں گے تاکہ وہ اُن کی غیرموجودگی میں ویران ہو کر آرام کے سال منائے۔ یوں اسرائیلی اپنے قصور کے نتیجے بھگتیں گے، اِس سبب سے کہ اُنہوں نے میرے احکام رد کئے اور میری ہدایات سے گھن کھائی۔

44. اِس کے باوجود بھی مَیں اُنہیں دشمنوں کے ملک میں چھوڑ کر رد نہیں کروں گا، نہ یہاں تک اُن سے گھن کھاؤں گا کہ وہ بالکل تباہ ہو جائیں۔ کیونکہ مَیں اُن کے ساتھ اپنا عہد نہیں توڑنے کا۔ مَیں رب اُن کا خدا ہوں۔

احبار 26