12. اُس دن بھیڑ کا ایک یک سالہ بےعیب بچہ بھی رب کو پیش کرنا۔ اُسے قربان گاہ پر بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر چڑھانا۔
13. ساتھ ہی غلہ کی نذر کے لئے تیل سے ملایا گیا 3 کلو گرام بہترین میدہ بھی پیش کرنا۔ جلنے والی یہ قربانی رب کو پسند ہے۔ اِس کے علاوہ مَے کی نذر کے لئے ایک لٹر مَے بھی پیش کرنا۔
14. پہلے یہ سب کچھ کرو، پھر ہی تمہیں نئی فصل کے اناج سے کھانے کی اجازت ہو گی، خواہ وہ بُھنا ہوا ہو، خواہ کچا یا روٹی کی صورت میں پکایا گیا ہو۔ جہاں بھی تم رہتے ہو وہاں ایسا ہی کرنا ہے۔ یہ اصول ابد تک قائم رہے۔
15. جس دن تم نے اناج کا پُولا پیش کیا اُس دن سے پورے سات ہفتے گنو۔
16. پچاسویں دن یعنی ساتویں اتوار کو رب کو نئے اناج کی قربانی چڑھانا۔
17. ہر گھرانے کی طرف سے رب کو ہلانے والی قربانی کے طور پر دو روٹیاں پیش کی جائیں۔ ہر روٹی کے لئے 3 کلو گرام بہترین میدہ استعمال کیا جائے۔ اُن میں خمیر ڈال کر پکانا ہے۔ یہ فصل کی پہلی پیداوار کی قربانی ہیں۔
18. اِن روٹیوں کے ساتھ ایک جوان بَیل، دو مینڈھے اور بھیڑ کے سات بےعیب اور یک سالہ بچے پیش کرو۔ اُنہیں رب کے حضور بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر چڑھانا۔ اِس کے علاوہ غلہ کی نذر اور مَے کی نذر بھی پیش کرنی ہے۔ جلنے والی اِس قربانی کی خوشبو رب کو پسند ہے۔
19. پھر گناہ کی قربانی کے لئے ایک بکرا اور سلامتی کی قربانی کے لئے دو یک سالہ بھیڑ کے بچے چڑھاؤ۔
20. امام بھیڑ کے یہ دو بچے مذکورہ روٹیوں سمیت ہلانے والی قربانی کے طور پر رب کے سامنے ہلائے۔ یہ رب کے لئے مخصوص و مُقدّس ہیں اور قربانیوں میں سے امام کا حصہ ہیں۔
21. اُسی دن لوگوں کو مُقدّس اجتماع کے لئے جمع کرو۔ کوئی بھی کام نہ کرنا۔ یہ اصول ابد تک قائم رہے، اور اِسے ہر جگہ ماننا ہے۔
22. کٹائی کے وقت اپنی فصل پورے طور پر نہ کاٹنا بلکہ کھیت کے کناروں پر کچھ چھوڑ دینا۔ اِس طرح جو کچھ کٹائی کرتے وقت کھیت میں بچ جائے اُسے چھوڑنا۔ بچا ہوا اناج غریبوں اور پردیسیوں کے لئے چھوڑ دینا۔ مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔“
23. رب نے موسیٰ سے کہا،
24. ”اسرائیلیوں کو بتانا کہ ساتویں مہینے کا پہلا دن آرام کا دن ہے۔ اُس دن مُقدّس اجتماع ہو جس پر یاد دلانے کے لئے نرسنگا پھونکا جائے۔
25. کوئی بھی کام نہ کرنا۔ رب کو جلنے والی قربانی پیش کرنا۔“