2. ”ہارون اور اُس کے بیٹوں کو بتانا کہ اسرائیلیوں کی اُن قربانیوں کا احترام کرو جو تم نے میرے لئے مخصوص و مُقدّس کی ہیں، ورنہ تم میرے نام کو داغ لگاؤ گے۔ مَیں رب ہوں۔
3. جو امام ناپاک ہونے کے باوجود اُن قربانیوں کے پاس آ جائے جو اسرائیلیوں نے میرے لئے مخصوص و مُقدّس کی ہیں اُسے میرے سامنے سے مٹانا ہے۔ یہ اصول آنے والی نسلوں کے لئے بھی اٹل ہے۔ مَیں رب ہوں۔
4. ہارون کی اولاد میں سے جو بھی وبائی جِلدی بیماری یا جریان کا مریض ہو اُسے مُقدّس قربانیوں میں سے اپنا حصہ کھانے کی اجازت نہیں ہے۔ پہلے وہ پاک ہو جائے۔ جو ایسی کوئی بھی چیز چھوئے جو لاش سے ناپاک ہو گئی ہو یا ایسے آدمی کو چھوئے جس کا نطفہ نکلا ہو وہ ناپاک ہو جاتا ہے۔
5. وہ ناپاک رینگنے والے جانور یا ناپاک شخص کو چھونے سے بھی ناپاک ہو جاتا ہے، خواہ وہ کسی بھی سبب سے ناپاک کیوں نہ ہوا ہو۔
6. جو ایسی کوئی بھی چیز چھوئے وہ شام تک ناپاک رہے گا۔ اِس کے علاوہ لازم ہے کہ وہ مُقدّس قربانیوں میں سے اپنا حصہ کھانے سے پہلے نہا لے۔
7. سورج کے غروب ہونے پر وہ پاک ہو گا اور مُقدّس قربانیوں میں سے اپنا حصہ کھا سکے گا۔ کیونکہ وہ اُس کی روزی ہیں۔
8. امام ایسے جانوروں کا گوشت نہ کھائے جو فطری طور پر مر گئے یا جنہیں جنگلی جانوروں نے پھاڑ ڈالا ہو، ورنہ وہ ناپاک ہو جائے گا۔ مَیں رب ہوں۔
9. امام میری ہدایات کے مطابق چلیں، ورنہ وہ قصوروار بن جائیں گے اور مُقدّس چیزوں کی بےحرمتی کرنے کے سبب سے مر جائیں گے۔ مَیں رب ہوں جو اُنہیں اپنے لئے مخصوص و مُقدّس کرتا ہوں۔
10. صرف امام کے خاندان کے افراد مُقدّس قربانیوں میں سے کھا سکتے ہیں۔ غیرشہری یا مزدور کو اجازت نہیں ہے۔
11. لیکن امام کا غلام یا لونڈی اُس میں سے کھا سکتے ہیں، چاہے اُنہیں خریدا گیا ہو یا وہ اُس کے گھر میں پیدا ہوئے ہوں۔
12. اگر امام کی بیٹی نے کسی ایسے شخص سے شادی کی ہے جو امام نہیں ہے تو اُسے مُقدّس قربانیوں میں سے کھانے کی اجازت نہیں ہے۔