1. رب نے موسیٰ سے کہا،
2. ”اسرائیلیوں کو بتانا کہ تم میں سے جو بھی اپنے بچے کو مَلِک دیوتا کو قربانی کے طور پر پیش کرے اُسے سزائے موت دینی ہے۔ اِس میں کوئی فرق نہیں کہ وہ اسرائیلی ہے یا پردیسی۔ جماعت کے لوگ اُسے سنگسار کریں۔
3. مَیں خود ایسے شخص کے خلاف ہو جاؤں گا اور اُسے اُس کی قوم میں سے مٹا ڈالوں گا۔ کیونکہ اپنے بچوں کو مَلِک کو پیش کرنے سے اُس نے میرے مقدِس کو ناپاک کیا اور میرے نام کو داغ لگایا ہے۔
4. اگر جماعت کے لوگ اپنی آنکھیں بند کر کے ایسے شخص کی حرکتیں نظرانداز کریں اور اُسے سزائے موت نہ دیں
5. تو پھر مَیں خود ایسے شخص اور اُس کے گھرانے کے خلاف کھڑا ہو جاؤں گا۔ مَیں اُسے اور اُن تمام لوگوں کو قوم میں سے مٹا ڈالوں گا جنہوں نے اُس کے پیچھے لگ کر مَلِک دیوتا کو سجدہ کرنے سے زنا کیا ہے۔
6. جو شخص مُردوں سے رابطہ کرنے اور غیب دانی کرنے والوں کی طرف رجوع کرتا ہے مَیں اُس کے خلاف ہو جاؤں گا۔ اُن کی پیروی کرنے سے وہ زنا کرتا ہے۔ مَیں اُسے اُس کی قوم میں سے مٹا ڈالوں گا۔
7. اپنے آپ کو میرے لئے مخصوص و مُقدّس رکھو، کیونکہ مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔
8. میری ہدایات مانو اور اُن پر عمل کرو۔ مَیں رب ہوں جو تمہیں مخصوص و مُقدّس کرتا ہوں۔
9. جس نے بھی اپنے باپ یا ماں پر لعنت بھیجی ہے اُسے سزائے موت دی جائے۔ اِس حرکت سے وہ اپنی موت کا خود ذمہ دار ہے۔
10. اگر کسی مرد نے کسی کی بیوی کے ساتھ زنا کیا ہے تو دونوں کو سزائے موت دینی ہے۔
11. جو مرد اپنے باپ کی بیوی سے ہم بستر ہوا ہے اُس نے اپنے باپ کی بےحرمتی کی ہے۔ دونوں کو سزائے موت دینی ہے۔ وہ اپنی موت کے خود ذمہ دار ہیں۔
12. اگر کوئی مرد اپنی بہو سے ہم بستر ہوا ہے تو دونوں کو سزائے موت دینی ہے۔ جو کچھ اُنہوں نے کیا ہے وہ نہایت شرم ناک ہے۔ وہ اپنی موت کے خود ذمہ دار ہیں۔