27. اپنے سر کے بال گول شکل میں نہ کٹوانا، نہ اپنی داڑھی کو تراشنا۔
28. اپنے آپ کو مُردوں کے سبب سے کاٹ کر زخمی نہ کرنا، نہ اپنی جِلد پر نقوش گدوانا۔ مَیں رب ہوں۔
29. اپنی بیٹی کو کسبی نہ بنانا، ورنہ اُس کی مُقدّس حالت جاتی رہے گی اور ملک زناکاری کے باعث حرام کاری سے بھر جائے گا۔
30. ہفتے کے دن آرام کرنا اور میرے مقدِس کا احترام کرنا۔ مَیں رب ہوں۔
31. ایسے لوگوں کے پاس نہ جانا جو مُردوں سے رابطہ کرتے ہیں، نہ غیب دانوں کی طرف رجوع کرنا، ورنہ تم اُن سے ناپاک ہو جاؤ گے۔ مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔
32. بوڑھے لوگوں کے سامنے اُٹھ کر کھڑا ہو جانا، بزرگوں کی عزت کرنا اور اپنے خدا کا احترام کرنا۔ مَیں رب ہوں۔
33. جو پردیسی تمہارے ملک میں تمہارے درمیان رہتا ہے اُسے نہ دبانا۔
34. اُس کے ساتھ ایسا سلوک کر جیسا اپنے ہم وطنوں کے ساتھ کرتا ہے۔ جس طرح تُو اپنے آپ سے محبت رکھتا ہے اُسی طرح اُس سے بھی محبت رکھنا۔ یاد رہے کہ تم خود مصر میں پردیسی تھے۔ مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔
35. ناانصافی نہ کرنا۔ نہ عدالت میں، نہ لمبائی ناپتے وقت، نہ تولتے وقت اور نہ کسی چیز کی مقدار ناپتے وقت۔
36. صحیح ترازو، صحیح باٹ اور صحیح پیمانہ استعمال کرنا۔ مَیں رب تمہارا خدا ہوں جو تمہیں مصر سے نکال لایا ہوں۔
37. میری تمام ہدایات اور تمام احکام مانو اور اُن پر عمل کرو۔ مَیں رب ہوں۔“