احبار 19:15-27 اردو جیو ورژن (UGV)

15. عدالت میں کسی کی حق تلفی نہ کرنا۔ فیصلہ کرتے وقت کسی کی بھی جانب داری نہ کرنا، چاہے وہ غریب یا اثر و رسوخ والا ہو۔ انصاف سے اپنے پڑوسی کی عدالت کر۔

16. اپنی قوم میں اِدھر اُدھر پھرتے ہوئے کسی پر بہتان نہ لگانا۔ کوئی بھی ایسا کام نہ کرنا جس سے کسی کی جان خطرے میں پڑ جائے۔ مَیں رب ہوں۔

17. دل میں اپنے بھائی سے نفرت نہ کرنا۔ اگر کسی کی سرزنش کرنی ہے تو رُوبرُو کرنا، ورنہ تُو اُس کے سبب سے قصوروار ٹھہرے گا۔

18. انتقام نہ لینا۔ اپنی قوم کے کسی شخص پر دیر تک تیرا غصہ نہ رہے بلکہ اپنے پڑوسی سے ویسی محبت رکھنا جیسی تُو اپنے آپ سے رکھتا ہے۔ مَیں رب ہوں۔

19. میری ہدایات پر عمل کرو۔ دو مختلف قسم کے جانوروں کو ملاپ نہ کرنے دینا۔ اپنے کھیت میں دو قسم کے بیج نہ بونا۔ ایسا کپڑا نہ پہننا جو دو مختلف قسم کے دھاگوں کا بُنا ہوا ہو۔

20. اگر کوئی آدمی کسی لونڈی سے جس کی منگنی کسی اَور سے ہو چکی ہو ہم بستر ہو جائے اور لونڈی کو اب تک نہ پیسوں سے نہ ویسے ہی آزاد کیا گیا ہو تو مناسب سزا دی جائے۔ لیکن اُنہیں سزائے موت نہ دی جائے، کیونکہ اُسے اب تک آزاد نہیں کیا گیا۔

21. قصوروار آدمی ملاقات کے خیمے کے دروازے پر ایک مینڈھا لے آئے تاکہ وہ رب کو قصور کی قربانی کے طور پر پیش کیا جائے۔

22. امام اِس قربانی سے رب کے سامنے اُس کے گناہ کا کفارہ دے۔ یوں اُس کا گناہ معاف کیا جائے گا۔

23. جب ملکِ کنعان میں داخل ہونے کے بعد تم پھل دار درخت لگاؤ گے تو پہلے تین سال اُن کا پھل نہ کھانا بلکہ اُسے ممنوع سمجھنا۔

24. چوتھے سال اُن کا تمام پھل خوشی کے مُقدّس نذرانے کے طور پر رب کے لئے مخصوص کیا جائے۔

25. پانچویں سال تم اُن کا پھل کھا سکتے ہو۔ یوں تمہاری فصل بڑھائی جائے گی۔ مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔

26. ایسا گوشت نہ کھانا جس میں خون ہو۔ فال یا شگون نہ نکالنا۔

27. اپنے سر کے بال گول شکل میں نہ کٹوانا، نہ اپنی داڑھی کو تراشنا۔

احبار 19