5. اِس ہدایت کا مقصد یہ ہے کہ اسرائیلی اب سے اپنی قربانیاں کھلے میدان میں ذبح نہ کریں بلکہ رب کو پیش کریں۔ وہ اپنے جانوروں کو ملاقات کے خیمے کے دروازے پر امام کے پاس لا کر اُنہیں رب کو سلامتی کی قربانی کے طور پر پیش کریں۔
6. امام اُن کا خون ملاقات کے خیمے کے دروازے پر کی قربان گاہ پر چھڑکے اور اُن کی چربی اُس پر جلا دے۔ ایسی قربانی کی خوشبو رب کو پسند ہے۔
7. اب سے اسرائیلی اپنی قربانیاں اُن بکروں کے دیوتاؤں کو پیش نہ کریں جن کی پیروی کر کے اُنہوں نے زنا کیا ہے۔ یہ اُن کے لئے اور اُن کے بعد آنے والی نسلوں کے لئے ایک دائمی اصول ہے۔
8. لازم ہے کہ ہر اسرائیلی اور تمہارے درمیان رہنے والا پردیسی اپنی بھسم ہونے والی قربانی یا کوئی اَور قربانی
9. ملاقات کے خیمے کے دروازے پر لا کر رب کو پیش کرے۔ ورنہ اُسے اُس کی قوم میں سے مٹایا جائے گا۔