39. ساتویں دن وہ واپس آ کر مکان کا معائنہ کرے۔ اگر پھپھوندی پھیلی ہوئی نظر آئے
40. تو وہ حکم دے کہ متاثرہ پتھروں کو نکال کر آبادی کے باہر کسی ناپاک جگہ پر پھینکا جائے۔
41. نیز وہ حکم دے کہ اندر کی دیواروں کو کُریدا جائے اور کُریدی ہوئی مٹی کو آبادی کے باہر کسی ناپاک جگہ پر پھینکا جائے۔
42. پھر لوگ نئے پتھر لگا کر گھر کونئے گارے سے پلستر کریں۔
43. لیکن اگر اِس کے باوجود پھپھوندی دوبارہ پیدا ہو جائے
44. تو امام آ کر دوبارہ اُس کا معائنہ کرے۔ اگر وہ دیکھے کہ پھپھوندی گھر میں پھیل گئی ہے تو اِس کا مطلب ہے کہ پھپھوندی نقصان دہ ہے، اِس لئے گھر ناپاک ہے۔
45. لازم ہے کہ اُسے پورے طور پر ڈھا دیا جائے اور سب کچھ یعنی اُس کے پتھر، لکڑی اور پلستر کو آبادی کے باہر کسی ناپاک جگہ پر پھینکا جائے۔
46. اگر امام نے کسی گھر کا معائنہ کر کے تالا لگا دیا ہے اور پھر بھی کوئی اُس گھر میں داخل ہو جائے تو وہ شام تک ناپاک رہے گا۔
47. جو ایسے گھر میں سوئے یا کھانا کھائے لازم ہے کہ وہ اپنے کپڑے دھو لے۔
48. لیکن اگر گھر کو نئے سرے سے پلستر کرنے کے بعد امام آ کر اُس کا دوبارہ معائنہ کرے اور دیکھے کہ پھپھوندی دوبارہ نہیں نکلی تو اِس کا مطلب ہے کہ پھپھوندی ختم ہو گئی ہے۔ وہ اُسے پاک قرار دے۔
49. اُسے گناہ سے پاک صاف کرانے کے لئے وہ دو پرندے، دیودار کی لکڑی، قرمزی رنگ کا دھاگا اور زوفا لے لے۔
50. وہ پرندوں میں سے ایک کو تازہ پانی سے بھرے ہوئے مٹی کے برتن کے اوپر ذبح کرے۔
51. اِس کے بعد وہ دیودار کی لکڑی، زوفا، قرمزی رنگ کا دھاگا اور زندہ پرندہ لے کر اُس تازہ پانی میں ڈبو دے جس کے ساتھ ذبح کئے ہوئے پرندے کا خون ملایا گیا ہے اور اِس پانی کو سات بار گھر پر چھڑک دے۔
52. اِن چیزوں سے وہ گھر کو گناہ سے پاک صاف کرتا ہے۔