احبار 14:32-44 اردو جیو ورژن (UGV)

32. یہ اصول ایسے شخص کے لئے ہے جو وبائی جِلدی بیماری سے شفا پا گیا ہے لیکن اپنی غربت کے باعث پاک ہو جانے کے لئے پوری قربانی پیش نہیں کر سکتا۔“

33. رب نے موسیٰ اور ہارون سے کہا،

34. ”جب تم ملکِ کنعان میں داخل ہو گے جو مَیں تمہیں دوں گا تو وہاں ایسے مکان ہوں گے جن میں مَیں نے پھپھوندی پھیلنے دی ہے۔

35. ایسے گھر کا مالک جا کر امام کو بتائے کہ مَیں نے اپنے گھر میں پھپھوندی جیسی کوئی چیز دیکھی ہے۔

36. تب امام حکم دے کہ گھر کا معائنہ کرنے سے پہلے گھر کا پورا سامان نکالا جائے۔ ورنہ اگر گھر کو ناپاک قرار دیا جائے تو سامان کو بھی ناپاک قرار دیا جائے گا۔ اِس کے بعد امام اندر جا کر مکان کا معائنہ کرے۔

37. وہ دیواروں کے ساتھ لگی ہوئی پھپھوندی کا معائنہ کرے۔ اگر متاثرہ جگہیں ہری یا لال سی ہوں اور دیوار کے اندر دھنسی ہوئی نظر آئیں

38. تو پھر امام گھر سے نکل کر سات دن کے لئے تالا لگائے۔

39. ساتویں دن وہ واپس آ کر مکان کا معائنہ کرے۔ اگر پھپھوندی پھیلی ہوئی نظر آئے

40. تو وہ حکم دے کہ متاثرہ پتھروں کو نکال کر آبادی کے باہر کسی ناپاک جگہ پر پھینکا جائے۔

41. نیز وہ حکم دے کہ اندر کی دیواروں کو کُریدا جائے اور کُریدی ہوئی مٹی کو آبادی کے باہر کسی ناپاک جگہ پر پھینکا جائے۔

42. پھر لوگ نئے پتھر لگا کر گھر کونئے گارے سے پلستر کریں۔

43. لیکن اگر اِس کے باوجود پھپھوندی دوبارہ پیدا ہو جائے

44. تو امام آ کر دوبارہ اُس کا معائنہ کرے۔ اگر وہ دیکھے کہ پھپھوندی گھر میں پھیل گئی ہے تو اِس کا مطلب ہے کہ پھپھوندی نقصان دہ ہے، اِس لئے گھر ناپاک ہے۔

احبار 14