10. اور داؤُد نے خُداوند کے صندُوق کو اپنے ہاں داؤُد کے شہر میں لے جانا نہ چاہا بلکہ داؤُد اُسے ایک طرف جاتی عوبید ادُوم کے گھر لے گیا۔
11. اور خُداوند کا صندُوق جاتی عوبید ادُوم کے گھر میں تِین مہِینے تک رہا اور خُداوند نے عوبیدا دُوم کو اور اُس کے سارے گھرانے کو برکت دی۔
12. اور داؤُد بادشاہ کو خبر مِلی کہ خُداوند نے عوبیدا دُوم کے گھرانے کو اور اُس کی ہر چِیز میں خُدا کے صندُوق کے سبب سے برکت دی ہے ۔ تب داؤُد گیا اور خُدا کے صندُوق کو عوبیدا دُوم کے گھر سے داؤُد کے شہر میں خُوشی خُوشی لے آیا۔
13. اور اَیسا ہُؤا کہ جب خُداوند کے صندُوق کے اُٹھانے والے چھ قدم چلے توداؤُد نے ایک بَیل اور ایک موٹا بچھڑا ذبح کِیا۔
14. اور داؤُد خُداوند کے حضُور اپنے سارے زور سے ناچنے لگا اورداؤُد کتان کا افُود پہنے تھا۔
15. سو داؤُد اور اِسرا ئیل کا سارا گھرانا خُداوند کے صندُوق کو للکارتے اور نرسِنگا پُھونکتے ہُوئے لائے۔
16. اور جب خُداوند کا صندُوق داؤُد کے شہر کے اندر آ رہا تھا تو ساؤُل کی بیٹی مِیکل نے کِھڑکی سے نِگاہ کی اورداؤُد بادشاہ کو خُداوند کے حضُور اُچھلتے اور ناچتے دیکھا ۔ سو اُس نے اپنے دِل ہی دِل میں اُسے حقِیر جانا۔
17. اور وہ خُداوند کے صندُوق کو اندر لائے اور اُسے اُس کی جگہ پر اُس خَیمہ کے بِیچ میں جو داؤُد نے اُس کے لِئے کھڑا کِیا تھا رکھّا اور داؤُد نے سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں خُداوند کے آگے چڑھائِیں۔
18. اور جب داؤُد سوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھا چُکا تو اُس نے ربُّ الافواج کے نام سے لوگوں کو برکت دی۔
19. اور اُس نے سب لوگوں یعنی اِسرا ئیل کے سارے انبوہ کے مَردوں اور عَورتوں دونوں کو ایک ایک روٹی اور ایک ایک ٹُکڑا گوشت اور کِشمِش کی ایک ایک ٹِکیا بانٹی ۔ پِھر سب لوگ اپنے اپنے گھر چلے گئے۔
20. تب داؤُد لَوٹا تاکہ اپنے گھرانے کو برکت دے اور ساؤُل کی بیٹی مِیکل داؤُد کے اِستِقبال کو نِکلی اور کہنے لگی کہ اِسرا ئیل کا بادشاہ آج کَیسا شان دارمعلُوم ہوتا تھا جِس نے آج کے دِن اپنے مُلازِموں کی لَونڈیوں کے سامنے اپنے کو برہنہ کِیا جَیسے کوئی بانکا بے حیائی سے برہنہ ہو جاتا ہے۔
21. داؤُد نے میِکل سے کہا یہ تو خُداوند کے حضُور تھا جِس نے تیرے باپ اور اُس کے سارے گھرانے کو چھوڑ کر مُجھے پسند کِیا تاکہ وہ مُجھے خُداوند کی قَوم اِسرا ئیل کا پیشوا بنائے ۔ سو مَیں خُداوند کے آگے ناچُوں گا۔