1. اِس کے بعد خُداوند کا غُصّہ اِسرا ئیل پر پِھر بھڑکا اور اُس نے داؤُد کے دِل کو اُن کے خِلاف یہ کہہ کر اُبھارا کہ جا کر اِسرا ئیل اور یہُوداہ کو گِن۔
2. اور بادشاہ نے لشکر کے سردار یُوآب کو جو اُس کے ساتھ تھا حُکم کِیا کہ اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں میں دان سے بیرسبع تک گشت کرو اور لوگوں کو گِنو تاکہ لوگوں کی تعداد مُجھے معلُوم ہو۔
3. تب یُوآب نے بادشاہ سے کہا کہ خُداوند تیرا خُدا اُن لوگوں کو خواہ وہ کِتنے ہی ہوں سَو گنا بڑھائے اور میرے مالِک بادشاہ کی آنکھیں اِسے دیکھیں پر میرے مالِک بادشاہ کو یہ بات کیوں بھاتی ہے؟۔
4. تَو بھی بادشاہ کی بات یُوآب اور لشکر کے سرداروں پر غالِب ہی رہی اور یُوآب اور لشکر کے سردار بادشاہ کے حضُور سے اِسرا ئیل کے لوگوں کا شُمار کرنے کو نِکلے۔
5. اور وہ یَردن پار اُترے اور اُس شہر کی د ہنی طرف عروعیر میں خَیمہ زن ہُوئے جو جد کی وادی میں یعزیر کی جانِب ہے۔
6. پِھر وہ جِلعا د اور تَحتیم حدسی کے عِلاقہ میں گئے اور دان یعن کو گئے اور گُھوم کر صَیدا تک پُہنچے۔
7. اور وہاں سے صُور کے قلعہ کو اور حوّیوں اور کنعانِیوں کے سب شہروں کو گئے اور یہُوداہ کے جنُوب میں بیرسبع تک نِکل گئے۔
8. چُنانچہ ساری مملکت میں گشت کر کے نَو مہِینے اور بِیس دِن کے بعد وہ یروشلیِم کو لَوٹے۔
9. اور یُوآب نے مَردم شُماری کی تعداد بادشاہ کو دی سو اِسرا ئیل میں آٹھ لاکھ بہادُر مَرد نِکلے جو شمشِیر زن تھے اور یہُوداہ کے مَرد پانچ لاکھ نِکلے۔
10. اور لوگوں کا شُمار کرنے کے بعد داؤُد کا دِل بے چَین ہُؤا اور داؤُد نے خُداوند سے کہا یہ جو مَیں نے کِیا سو بڑا گُناہ کِیا ۔ اب اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو اپنے بندہ کا گُناہ دُور کر دے کیونکہ مُجھ سے بڑی حماقت ہُوئی۔
11. سو جب داؤُد صُبح کو اُٹھا تو خُداوند کا کلام جاد پر جو داؤُد کا غَیب بِین تھا نازِل ہُؤا اور اُس نے کہا کہ۔
12. جا اور داؤُد سے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تیرے سامنے تِین بلائیں پیش کرتا ہُوں ۔ تُو اُن میں سے ایک کو چُن لے تاکہ مَیں اُسے تُجھ پر نازِل کرُوں۔
13. سو جاد نے داؤُد کے پاس جا کر اُس کو یہ بتایا اور اُس سے پُوچھا کیا تیرے مُلک میں سات برس قحط رہے یا تُو تِین مہِینے تک اپنے دُشمنوں سے بھاگتا پِھرے اور وہ تُجھے رگیدیں یا تیری مملکت میں تِین دِن تک مری ہو؟ سو تُو سوچ لے اور غَور کر لے کہ مَیں اُسے جِس نے مُجھے بھیجا ہے کیا جواب دُوں۔