12. تب داؤُد نے جا کر ساؤُل کی ہڈِّیوں اور اُس کے بیٹے یُونتن کی ہڈِّیوں کو یبِیس جِلعاد کے لوگوں سے لِیا جو اُن کو بَیت شان کے چَوک میں سے چُرا لائے تھے جہاں فِلستِیوں نے اُن کو جِس دِن کہ اُنہوں نے ساؤُل کو جِلبو عہ میں قتل کِیا ٹانگ دِیا تھا۔
13. سو وہ ساؤُل کی ہڈِّیوں اور اُس کے بیٹے یُونتن کی ہڈِّیوں کو وہاں سے لے آیا اور اُنہوں نے اُن کی بھی ہڈِّیاں جمع کِیں جو لٹکائے گئے تھے۔
14. اور اُنہوں نے ساؤُل اور اُس کے بیٹے یُونتن کی ہڈِّیوں کو ضِلع میں جو بِنیمِین کی سرزمِین میں ہے اُسی کے باپ قِیس کی قبر میں دفن کِیا اور اُنہوں نے جو کُچھ بادشاہ نے فرمایا سب پُورا کِیا ۔ اِس کے بعد خُدا نے اُس مُلک کے بارہ میں دُعا سُنی۔
15. اور فِلستی پِھر اِسرائیلِیوں سے لڑے اور داؤُد اپنے خادِموں کے ساتھ نِکلا اور فِلستِیوں سے لڑا اورداؤُد بُہت تھک گیا۔
16. اور اِشبی بنو ب نے جو دیوزادوں میں سے تھا اور جِس کا نیزہ وزن میں پِیتل کی تِین سو مِثقال تھا اور وہ ایک نئی تلوار باندھے تھا چاہا کہ داؤُد کو قتل کرے۔
17. پر ضرویاہ کے بیٹے ابِیشے نے اُس کی کُمک کی اور اُس فِلستی کو اَیسی ضرب لگائی کہ اُسے مار دِیا ۔ تب داؤُد کے لوگوں نے قَسم کھا کر اُس سے کہا کہ تُو پِھر کبھی ہمارے ساتھ جنگ پر نہیں جائے گا تا نہ ہو کہ تُو اِسرائیل کا چراغ بُجھا دے۔
18. اِس کے بعد فِلستِیوں کے ساتھ پِھر جُوب میں لڑائی ہُوئی تب حُوساتی سبّکی نے سف کو جو دیوزادوں میں سے تھا قتل کِیا۔