11. سو مَیں یہ صلاح دیتا ہُوں کہ دان سے بیر سبع تک کے سب اِسرائیلی سمُندر کے کنارے کی ریت کی طرح تیرے پاس کثرت سے اِکٹّھے کِئے جائیں اور تُو آپ ہی لڑائی پر جائے۔
12. یُوں ہم کِسی نہ کِسی جگہ جہاں وہ مِلے اُس پر جا ہی پڑیں گے اور ہم اُس پر اَیسے گِریں گے جَیسے شبنم زمِین پر گِرتی ہے ۔ پِھر نہ تو ہم اُسے اور نہ اُس کے ساتھ کے سب آدمِیوں میں سے کِسی کو جِیتا چھوڑیں گے۔
13. ماسِوا اِس کے اگر وہ کِسی شہر میں گُھسا ہُؤا ہو گا تو سب اِسرائیلی اُس شہر کے پاس رسّیِاں لے آئیں گے اور ہم اُس کو کھینچ کر دریا میں کر دیں گے یہاں تک کہ اُس کا ایک چھوٹا سا پتّھر بھی وہاں نہیں مِلے گا۔
14. تب ابی سلو م اور سب اِسرائیلی کہنے لگے کہ یہ مشورَت جو ارکی حُوسی نے دی ہے اخِیُتفل کی مشورَت سے اچّھی ہے کیونکہ یہ تو خُداوند ہی نے ٹھہرا دِیا تھا کہ اخِیُتفل کی اچّھی صلاح باطِل ہو جائے تاکہ خُداوند ابی سلو م پر بلا نازِل کرے۔
15. تب حُوسی نے صدُو ق اور ابیا تر کاہِنوں سے کہا کہ اخِیُتفل نے ابی سلو م کو اور بنی اِسرائیل کے بزُرگوں کو اَیسی اَیسی صلاح دی اور مَیں نے یہ یہ صلاح دی۔