1. اور اخِیُتفل نے ابی سلو م سے یہ بھی کہا کہ مُجھے ابھی بارہ ہزار مَرد چُن لینے دے اور مَیں اُٹھ کر آج ہی رات کو داؤُد کا پِیچھا کرُونگا۔
2. اور اَیسے حال میں کہ وہ تھکا ماندہ ہو اور اُس کے ہاتھ ڈِھیلے ہوں مَیں اُس پر جا پڑُوں گا اور اُسے ڈراؤُں گا اور سب لوگ جو اُس کے ساتھ ہیں بھاگ جائیں گے اور مَیں فَقط بادشاہ کو مارُوں گا۔
3. اور مَیں سب لوگوں کو تیرے پاس لَوٹا لاؤُں گا ۔ جِس آدمی کا تُو طالِب ہے وہ اَیسا ہے کہ گویا سب لَوٹ آئے۔ یُوں سب لوگ سلامت رہیں گے۔
4. یہ بات ابی سلو م کو اور اِسرائیل کے سب بزُرگوں کو بُہت اچّھی لگی۔
5. اور ابی سلو م نے کہا اب ارکی حُوسی کو بھی بُلاؤ اور جو وہ کہے ہم اُسے بھی سُنیں۔
6. جب حُوسی ابی سلو م کے پاس آیا تو ابی سلو م نے اُس سے کہا کہ اخِیُتفل نے تو یہ یہ کہا ہے ۔ کیا ہم اُس کے کہنے کے مُطابِق عمل کریں؟ اگر نہیں تو تُو بتا۔