4. تب بادشاہ نے ضِیبا سے کہا دیکھ! جو کُچھ مفِیبو ست کا ہے وہ سب تیرا ہو گیا ۔تب ضِیبا نے کہا مَیں سِجدہ کرتا ہُوں اَے میرے مالِک بادشاہ تیرے کرم کی نظر مُجھ پر رہے!۔
5. جب داؤُد بادشاہ بحُورِیم پُہنچا تو وہاں سے ساؤُل کے گھر کے لوگوں میں سے ایک شخص جِس کا نام سِمعی بِن جیرا تھا نِکلا اور لَعنت کرتا ہُؤا آیا۔
6. اور اُس نے داؤُد پر اور داؤُد بادشاہ کے سب خادِموں پر پتّھر پھینکے اور سب لوگ اور سب سُورما اُس کے دہنے اور بائیں ہاتھ تھے۔
7. اورسِمعی لَعنت کرتے وقت یُوں کہتا تھا دُور ہو! دُور ہو! اَے خُونی آدمی اَے خبِیث!۔
8. خُداوند نے ساؤُل کے گھرانے کے سب خُون کو جِس کے عِوض تُو بادشاہ ہُؤا تیرے ہی اُوپر لَوٹایا اور خُداوند نے سلطنت تیرے بیٹے ابی سلو م کے ہاتھ میں دے دی ہے اور دیکھ تُو اپنی ہی شرارت میں خُود آپ پھنس گیا ہے اِس لِئے کہ تُو خُونی آدمی ہے۔
9. تب ضرو یاہ کے بیٹے ابِیشے نے بادشاہ سے کہا یہ مَرا ہُؤا کُتّا میرے مالِک بادشاہ پر کیوں لَعنت کرے؟ مُجھ کو ذرا اُدھر جانے دے کہ اُس کا سر اُڑا دُوں۔
10. بادشاہ نے کہا اَے ضرویاہ کے بیٹو! مُجھے تُم سے کیا کام؟ وہ جو لَعنت کر رہا ہے اور خُداوند نے اُس سے کہا ہے کہ داؤُد پر لَعنت کر سو کَون کہہ سکتا ہے کہ تُو نے کیوں اَیسا کِیا؟۔
11. اور داؤُد نے ابِیشے سے اور اپنے سب خادِموں سے کہا دیکھو میرا بیٹا ہی جو میرے صُلب سے پَیدا ہُؤا میری جان کا طالِب ہے پس اب یہ بِنیمِینی کِتنا زِیادہ اَیسا نہ کرے؟ اُسے چھوڑ دو اور لَعنت کرنے دو کیونکہ خُداوند نے اُسے حُکم دِیا ہے۔
12. شاید خُداوند اُس ظُلم پر جو میرے اُوپر ہُؤا ہے نظر کرے اور خُداوند آج کے دِن اُس کی لَعنت کے بدلے مُجھے نیک بدلہ دے۔
13. سو داؤُد اور اُس کے لوگ راستہ چلتے رہے اورسِمعی اُس کے سامنے کے پہاڑ کے پہلُو پر چلتا رہا اور چلتے چلتے لَعنت کرتا اور اُس کی طرف پتّھر پھینکتا اور خاک ڈالتا رہا۔
14. اور بادشاہ اور اُس کے سب ہمراہی تھکے ہُوئے آئے اور وہاں اُس نے دَم لِیا۔
15. اور ابی سلو م اور سب اِسرائیلی مَرد یروشلیِم میں آئے اور اخِیتُفل اُس کے ساتھ تھا۔