11. پِھر اُس نے کہا اگر ارامی مُجھ پر غالِب ہونے لگیں تو تُو میری کُمک کرنا اور اگر بنی عمُّون تُجھ پر غالِب ہونے لگیں تو مَیں آ کر تیری کُمک کرُوں گا۔
12. سو خُوب حَوصلہ رکھ اور ہم سب اپنی قَوم اور اپنے خُدا کے شہروں کی خاطِر مَردانگی کریں اور خُداوند جو بِہتر جانے سو کرے۔
13. پس یوآب اور وہ لوگ جو اُس کے ساتھ تھے ارامیوں پر حملہ کرنے کو آگے بڑھے اور وہ اُس کے آگے سے بھاگے۔
14. جب بنی عمُّون نے دیکھا کہ ارامی بھاگ گئے تو وہ بھی ابِیشے کے سامنے سے بھاگ کر شہر کے اندر گُھس گئے ۔ تب یوآ ب بنی عمُّون کے پاس سے لَوٹ کر یروشلِیم میں آیا۔
15. جب ارامیوں نے دیکھا کہ اُنہوں نے اِسرائیلِیوں سے شِکست کھائی تو وہ سب جمع ہُوئے۔
16. اور ہدد عزر نے لوگ بھیجے اور اُن ارامیوں کو جو دریایِ فرات کے پار تھے لے آیا اور وہ حلام میں آئے اور ہدد عزر کی فَوج کا سِپہ سالار سُوبک اُن کا سردار تھا۔
17. اور داؤُد کو خبر مِلی ۔ سو اُس نے سب اِسرائیلِیوں کو اِکٹھّا کِیا اور یَردن کے پار ہو کر حلام میں آیا اور ارامیوں نے داؤُد کے مُقابِل صف آرائی کی اور اُس سے لڑے۔
18. اور ارامی اِسرائیلِیوں کے سامنے سے بھاگے اور داؤُد نے ارامیوں کے سات سَو رتھوں کے آدمی اور چالِیس ہزار سوار قتل کر ڈالے اور اُن کی فَوج کے سردار سُوبک کو اَیسا مارا کہ وہ وہِیں مَر گیا۔
19. اور جب اُن بادشاہوں نے جو ہدد عزر کے خادِم تھے دیکھا کہ وہ اِسرائیلِیوں سے ہار گئے تو اُنہوں نے اِسرائیلِیوں سے صُلح کر لی اور اُن کی خِدمت کرنے لگے ۔ غرض ارامی بنی عمُّون کی پِھر کُمک کرنے سے ڈرے۔