6. سو وہ بادشاہ کو پکڑ کر رِبلہ میں شاہِ بابل کے پاس لے گئے اور اُنہوں نے اُس پر فتویٰ دِیا۔
7. اور اُنہوں نے صِدقیاہ کے بیٹوں کو اُس کی آنکھوں کے سامنے ذبح کِیا اور صِدقیاہ کی آنکھیں نِکال ڈالِیں اور اُسے زنجِیروں سے جکڑ کر بابل کو لے گئے۔
8. اور شاہِ بابل نبوکدنضر کے عہد کے اُنّیِسویں برس کے پانچویں مہِینے کے ساتویں دِن شاہِ بابل کا ایک خادِم نبوزرادان جو جلوداروں کا سردار تھا یروشلیِم میں آیا۔
9. اور اُس نے خُداوند کا گھر اور بادشاہ کا قصر اور یروشلیِم کے سب گھر یعنی ہر ایک بڑا گھر آگ سے جلا دِیا۔
10. اور کسدیوں کے سارے لشکر نے جو جلوداروں کے سردار کے ہمراہ تھا یروشلیِم کی فصِیل کو چاروں طرف سے گِرا دِیا۔
11. اور باقی لوگوں کو جو شہر میں رہ گئے تھے اور اُن کو جِنہوں نے اپنوں کو چھوڑ کر شاہِ بابل کی پناہ لی تھی اور عوام میں سے جِتنے باقی رہ گئے تھے اُن سب کو نبوزرادان جلوداروں کا سردار اسِیر کر کے لے گیا۔
12. پر جلوداروں کے سردار نے مُلک کے کنگالوں کو رہنے دِیا تاکہ کھیتی اور تاکِستانوں کی باغبانی کریں۔
13. اور پِیتل کے اُن سُتُونوں کو جو خُداوند کے گھر میں تھے اور کُرسِیوں کو اور پِیتل کے بڑے حَوض کو جو خُداوند کے گھر میں تھا کسدیوں نے توڑ کر ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور اُن کا پِیتل بابل کو لے گئے۔
14. اور تمام دیگیں اور بیلچے اور گُلگِیر اور چمچے اور پِیتل کے تمام برتن جو وہاں کام آتے تھے لے گئے۔
15. اور انگِیٹِھیاں اور کٹورے غرض جو کُچھ سونے کا تھا اُس کے سونے کو اور جو کُچھ چاندی کا تھا اُس کی چاندی کو جلوداروں کا سردار لے گیا۔
16. وہ دونوں سُتُون اور وہ بڑا حَوض اور وہ کُرسِیاں جِن کو سُلیما ن نے خُداوند کے گھر کے لِئے بنایا تھا اِن سب چِیزوں کے پِیتل کا وزن بے حِساب تھا۔
17. ایک سُتُون اٹھارہ ہاتھ اُونچا تھا اور اُس کے اُوپر پِیتل کا ایک تاج تھا اور وہ تاج تِین ہاتھ بُلند تھا ۔ اُس تاج پر گِرداگِرد جالِیاں اور انار کی کلِیاں سب پِیتل کی بنی ہُوئی تِھیں اور دُوسرے سُتُون کے لوازِم بھی جالی سمیت اِن ہی کی طرح تھے۔
18. اور جلوداروں کے سردار نے سِرایا ہ سردار کاہِن کو اور کاہِنِ ثانی صفنیا ہ کو اور تِینوں دربانوں کو پکڑ لِیا۔
19. اور اُس نے شہر میں سے ایک سردار کو پکڑ لِیا جو جنگی مَردوں پر مُقرّر تھا اور جو لوگ بادشاہ کے حضُور حاضِر رہتے تھے اُن میں سے پانچ آدمِیوں کو جو شہر میں مِلے اور لشکر کے بڑے مُحرِّر کو جو اہلِ مُلک کی مَوجُودات لیتا تھا اور مُلک کے لوگوں میں سے ساٹھ آدمِیوں کو جو شہر میں مِلے۔
20. اِن کو جلوداروں کا سردار نبوزرادا ن پکڑ کر شاہِ بابل کے حضُور رِبلہ میں لے گیا۔
21. اور شاہِ بابل نے حما ت کے عِلاقہ کے رِبلہ میں اِن کو مارا اور قتل کِیا ۔سو یہُودا ہ بھی اپنے مُلک سے اسِیر ہو کر چلا گیا۔
22. اور جو لوگ یہُودا ہ کی سرزمِین میں رہ گئے جِن کو نبوکد نضر شاہِ بابل نے چھوڑ دِیا اُن پر اُس نے جِدلیا ہ بِن اخی قا م بِن سافن کو حاکِم مُقرّر کِیا۔