24. اور جِدلیا ہ نے اُن سے اور اُن کی سِپاہ سے قَسم کھا کر کہا کسدیوں کے مُلازِموں سے مت ڈرو ۔ مُلک میں بسے رہو اور شاہِ بابل کی خِدمت کرو اور تُمہاری بھلائی ہو گی۔
25. مگر ساتویں مہِینے اَیسا ہُؤا کہ اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ بِن الِیسمع جو بادشاہ کی نسل سے تھا اپنے ساتھ دس مَرد لے کر آیا اور جِدلیا ہ کو اَیسا مارا کہ وہ مَر گیا اور اُن یہُودیوں اور کسدیوں کو بھی جو اُس کے ساتھ مِصفاہ میں تھے قتل کِیا۔
26. تب سب لوگ کیا چھوٹے کیا بڑے اور جتھوں کے سردار اُٹھ کر مِصر کو چلے گئے کیونکہ وہ کسدیوں سے ڈرتے تھے۔
27. اور یہُو یاکِین شاہِ یہُودا ہ کی اسِیری کے سَینتِیسویں برس کے بارھویں مہِینے کے ستائِیسویں دِن اَیسا ہُؤا کہ شاہِ بابل اوِیل مُرود ک نے اپنی سلطنت کے پہلے ہی سال یہُو یاکِین شاہِ یہُودا ہ کو قَیدخانہ سے نِکال کر سرفراز کِیا۔
28. اور اُس کے ساتھ مِہر سے باتیں کِیں اور اُس کی کُرسی اُن سب بادشاہوں کی کُرسِیوں سے جو اُس کے ساتھ بابل میں تھے بُلند کی۔
29. سو وہ اپنے قَیدخانہ کے کپڑے بدل کر عُمر بھر برابر اُس کے حضُور کھانا کھاتا رہا۔
30. اور اُس کو عُمر بھر بادشاہ کی طرف سے وظِیفہ کے طَور پر ہر روز رسد مِلتی رہی۔