۲-سلاطِین 19:4-13 Urdu Bible Revised Version (URD)

4. شاید خُداوند تیرا خُدا ربشاقی کی سب باتیں سُنے جِس کو اُس کے آقا شاہِ اسُور نے بھیجا ہے کہ زِندہ خُدا کی تَوہِین کرے اور جو باتیں خُداوند تیرے خُدا نے سُنی ہیں اُن پر وہ ملامت کرے گا ۔ پس تُو اُس بقِیّہ کے لِئے جو مَوجُود ہے دُعا کر۔

5. پس حِزقیاہ بادشاہ کے مُلازِم یسعیا ہ کے پاس آئے۔

6. یسعیا ہ نے اُن سے کہا کہ تُم اپنے آقا سے یُوں کہنا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اُن باتوں سے جو تُو نے سُنی ہیں جِن سے شاہِ اسُور کے مُلازِموں نے میری تکفِیر کی ہے نہ ڈر۔

7. دیکھ! مَیں اُس میں ایک رُوح ڈال دُوں گا اور وہ ایک افواہ سُن کر اپنے مُلک کو لَوٹ جائے گا اور مَیں اُسے اُسی کے مُلک میں تلوار سے مَروا ڈالُوں گا۔

8. سو ربشاقی لَوٹ گیا اور اُس نے شاہِ اسُور کو لِبناہ سے لڑتے پایا کیونکہ اُس نے سُنا تھا کہ وہ لکِیس سے چلا گیا ہے۔

9. اور جب اُس نے کُوش کے بادشاہ تِرہا قہ کی بابت یہ کہتے سُنا کہ دیکھ وہ تُجھ سے لڑنے کو نِکلا ہے تو اُس نے پِھر حِزقیاہ کے پاس ایلچی روانہ کِئے اور کہا۔

10. کہ شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ سے یُوں کہنا کہ تیرا خُدا جِس پر تیرا بھروسا ہے تُجھے یہ کہہ کر فریب نہ دے کہ یروشلِیم شاہِ اسُور کے قبضہ میں نہیں کِیا جائے گا۔

11. دیکھ تُو نے سُنا ہے کہ اسُور کے بادشاہوں نے تمام ممالک کو بِالکُل غارت کر کے اُن کا کیا حال بنایا ہے ۔ سو کیا تُو بچا رہے گا؟۔

12. کیا اُن قَوموں کے دیوتاؤں نے اُن کو یعنی جَوزان اور حارا ن اور رصف اور بنی عدن جو تِلّسار میں تھے جِن کو ہمارے باپ دادا نے ہلاک کِیا چُھڑایا؟۔

13. حمات کا بادشاہ اور ارفاد کا بادشاہ اور شہر سِفروا ئِم اور ہینع اور عِواہ کا بادشاہ کہاں ہیں؟۔

۲-سلاطِین 19