20. تب یسعیا ہ بِن آمُوص نے حِزقیاہ کو کہلا بھیجا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُو نے شاہِ اسُور سنحیر یب کے خِلاف مُجھ سے دُعا کی ہے مَیں نے تیری سُن لی۔
21. اِس لِئے خُداوند نے اُس کے حق میں یُوں فرمایا ہے کہ کُنواری دُختِر صِیُّون نے تُجھ کو حقِیر جانا اور تیرا مضحکہ اُڑایا ہے ۔ یروشلِیم کی بیٹی نے تُجھ پر سر ہِلایا ہے۔
22. تُو نے کِس کی تَوہِین و تکفِیر کی ہے؟ تُو نے کِس کے خِلاف اپنی آواز بُلند کی اور اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھائِیں؟ اِسرا ئیل کے قدُّوس کے خِلاف۔
23. تُو نے اپنے قاصِدوں کے ذرِیعہ سے خُداوند کی تَوہِین کی اور کہا کہ مَیں بُہت سے رتھوں کو ساتھ لے کر پہاڑوں کی چوٹِیوں پر بلکہ لُبنا ن کے وسطی حِصّوں تک چڑھ آیا ہُوں اور مَیں اُس کے اُونچے اُونچے دیوداروں اور اچّھے سے اچّھے صنَوبر کے درختوں کو کاٹ ڈالُوں گا اور مَیں اُس کے دُور سے دُور مقام میں جہاں اُس کی زرخیز زمِین کا جنگل ہے گُھسا چلا جاؤُں گا۔
24. مَیں نے جگہ جگہ کا پانی کھود کھود کر پِیا ہے اور مَیں اپنے پاؤں کے تلوے سے مِصر کی سب ندیاں سُکھا ڈالُوں گا۔
25. کیا تُو نے نہیں سُنا کہ مُجھے یہ کِئے ہُوئے مُدّت ہُوئی اور مَیں نے اِسے قدِیم ایّام میں ٹھہرا دِیا تھا؟ اب مَیں نے اُسی کو پُورا کِیا ہے کہ تُو فصِیلدار شہروں کو اُجاڑ کر کھنڈر بنا دینے کے لِئے برپا ہو۔