6. اور ہُو سِیع کے نویں برس شاہِ اسُور نے سامرِ یہ کو لے لِیا اور اِسرا ئیل کو اسِیر کر کے اسُور میں لے گیا اور اُن کو خلح میں اور جَوزا ن کی ندی خابُور پر اور مادیوں کے شہروں میں بسایا۔
7. اور یہ اِس لِئے ہُؤا کہ بنی اِسرائیل نے خُداوند اپنے خُدا کے خِلاف جِس نے اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر شاہِ مِصر فرعو ن کے ہاتھ سے رہائی دی تھی گُناہ کِیا اور غَیر معبُودوں کا خَوف مانا۔
8. اور اُن قَوموں کے آئِین پر جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے آگے سے خارِج کِیا اور اِسرا ئیل کے بادشاہوں کے آئِین پر جو اُنہوں نے خُود بنائے تھے چلتے رہے۔
9. اور بنی اِسرائیل نے خُداوند اپنے خُدا کے خِلاف چُھپ کر وہ کام کِئے جو بھلے نہ تھے اور اُنہوں نے اپنے سب شہروں میں نِگہبانوں کے بُرج سے فصِیلدار شہر تک اپنے لِئے اُونچے مقام بنائے۔
10. اور ہر ایک اُونچے پہاڑ پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے اُنہوں نے اپنے لِئے سُتُونوں اور یسِیرتوں کو نصب کِیا۔
11. اور وہِیں اُن سب اُونچے مقاموں پر اُن قَوموں کی مانِند جِن کو خُداوند نے اُن کے سامنے سے دفع کِیا بخُور جلایا اور خُداوند کو غُصّہ دِلانے کے لِئے شرارتیں کِیں۔
12. اور بُتوں کی پرستِش کی جِس کے بارے میں خُداوند نے اُن سے کہا تھا کہ تُم یہ کام نہ کرنا۔
13. تَو بھی خُداوند سب نبِیوں اور غَیب بِینوں کی معرفت اِسرا ئیل اور یہُودا ہ کو آگاہ کرتا رہا کہ تُم اپنی بُری راہوں سے باز آؤ اور اُس ساری شرِیعت کے مُطابِق جِس کا حُکم مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو دِیا اور جِسے مَیں نے اپنے بندوں نبِیوں کی معرفت تُمہارے پاس بھیجا ہے میرے احکام و آئِین کو مانو۔
14. باوُجُود اِس کے اُنہوں نے نہ سُنا بلکہ اپنے باپ دادا کی طرح جو خُداوند اپنے خُدا پر اِیمان نہیں لائے تھے گردن کشی کی۔
15. اور اُس کے آئِین کو اور اُس کے عہد کو جو اُس نے اُن کے باپ دادا سے باندھا تھا اور اُس کی شہادتوں کو جو اُس نے اُن کو دی تِھیں ردّ کِیا اور باطِل باتوں کے پَیرو ہو کر نِکمّے ہو گئے اور اپنے آس پاس کی قَوموں کی تقلِید کی جِن کے بارہ میں خُداوند نے اُن کو تاکِید کی تھی کہ وہ اُن کے سے کام نہ کریں۔