3. اور وہ اُس کے ساتھ خُداوند کے گھر میں چھ برس تک چُھپا رہا اور عتلیا ہ مُلک میں سلطنت کرتی رہی۔
4. اور ساتویں برس یہوید ع نے کارِیوں اور پہرے والوں کو سَو سَو کے سرداروں کو بُلا بھیجا اور اُن کو خُداوند کے گھر میں اپنے پاس لا کر اُن سے عہد و پَیمان کِیا اور خُداوند کے گھر میں اُن کو قَسم کِھلائی اور بادشاہ کے بیٹے کو اُن کو دِکھایا۔
5. اور اُس نے اُن کو یہ حُکم دِیا کہ تُم یہ کام کرنا کہ تُم جو سبت کو یہاں آتے ہو سو تُم میں سے ایک تِہائی آدمی بادشاہ کے قصر کے پہرے پر رہیں۔
6. اور ایک تِہائی صُور نام پھاٹک پر رہیں اور ایک تِہائی اُس پھاٹک پر ہوں جو پہرے والوں کے پِیچھے ہے ۔ یُوں تُم محلّ کی نِگہبانی کرنا اور لوگوں کو روکے رہنا۔