4. اور اپنے کانوں کو حق کی طرف سے پھیر کر کہانِیوں پر مُتوجِّہ ہوں گے۔
5. مگر تُو سب باتوں میں ہوشیار رہ ۔ دُکھ اُٹھا ۔ بشارت کا کام انجام دے ۔ اپنی خِدمت کو پُورا کر۔
6. کیونکہ مَیں اب قُربان ہو رہا ہُوں اور میرے کُوچ کا وقت آ پُہنچا ہے۔
7. مَیں اچھّی کُشتی لڑ چُکا ۔ مَیں نے دَوڑ کو ختم کر لِیا ۔ مَیں نے اِیمان کو محفُوظ رکھّا۔
8. آیندہ کے لِئے میرے واسطے راست بازی کا وہ تاج رکھّا ہُؤا ہے جو عادِل مُنصِف یعنی خُداوند مُجھے اُس دِن دے گااور صِرف مُجھے ہی نہیں بلکہ اُن سب کو بھی جو اُس کے ظہُور کے آرزُو مند ہوں۔
9. میرے پاس جلد آنے کی کوشِش کر۔
10. کیونکہ دیماس نے اِس مَوجُودہ جہان کو پسند کر کے مُجھے چھوڑ دِیا اور تِھسّلُنِیکے کو چلا گیا اور کریسکینس گلِتیہ کو اور طِطُس دلمتیہ کو۔
11. صِرف لُوقا میرے پاس ہے ۔ مرقس کو ساتھ لے کر آ جا کیونکہ خِدمت کے لِئے وہ میرے کام کا ہے۔
12. تخِکُس کو مَیں نے اِفِسُس بھیج دِیا ہے۔
13. جو چوغہ مَیں تروآ س میں کرپُس کے ہاں چھوڑ آیا ہُوں جب تُو آئے تو وہ اور کِتابیں خاص کر رَقّ کے طُومار لیتا آئِیو۔
14. سِکند ر ٹھٹھیرے نے مُجھ سے بُہت بُرائیاں کِیں ۔ خُداوند اُسے اُس کے کاموں کے مُوافِق بدلہ دے گا۔
15. اُس سے تُو بھی خبردار رہ کیونکہ اُس نے ہماری باتوں کی بڑی مُخالفت کی۔
16. میری پہلی جواب دِہی کے وقت کِسی نے میرا ساتھ نہ دِیا بلکہ سب نے مُجھے چھوڑ دِیا ۔ کاش کہ اُنہیں اِس کا حِساب دینا نہ پڑے۔