18. اور خُدا کے گھر کے سب ظرُوف کیا بڑے کیا چھوٹے اور خُداوند کے گھر کے خزانے اور بادشاہ اور اُس کے سرداروں کے خزانے یہ سب وہ بابل کو لے گیا۔
19. اور اُنہوں نے خُدا کے گھر کو جلا دِیا اور یروشلیِم کی فصِیل ڈھا دی اور اُس کے تمام محلّ آگ سے جلا دِئے اور اُس کے سب قِیمتی ظرُوف کو برباد کِیا۔
20. اور جو تلوار سے بچے وہ اُن کو بابل کو لے گیا اور وہاں وہ اُس کے اور اُس کے بیٹوں کے غُلام رہے جب تک فار س کی سلطنت شرُوع نہ ہُوئی۔
21. تاکہ خُداوند کا وہ کلام جو یرمیا ہ کی زُبانی آیا تھا پُورا ہو کہ مُلک اپنے سبتوں کاآرام پا لے کیونکہ جب تک وہ سُنسان پڑا رہا تب تک یعنی ستّر برس تک اُسے سبت کا آرام مِلا۔
22. اور شاہِ فار س خور س کی سلطنت کے پہلے سال اِس لئِے کہ خُداوند کا کلام جو یرمیا ہ کی زُبانی آیا تھا پُورا ہو خُداوند نے شاہِ فار س خور س کا دِل اُبھارا سو اُس نے اپنی ساری مملکت میں مُنادی کروائی اور اِس مضمُون کا فرمان بھی لِکھا کہ۔
23. شاہِ فار س خور س یُوں فرماتا ہے کہ خُداوند آسمان کے خُدا نے زمِین کی سب مملکتیں مُجھے بخشی ہیں اور اُس نے مُجھ کو تاکِید کی ہے کہ مَیں یروشلیِم میں جو یہُودا ہ میں ہے اُس کے لِئے ایک مسکن بناؤں پس تُمہارے درمِیان جو کوئی اُس کی ساری قَوم میں سے ہو خُداوند اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہو اور وہ روانہ ہو جائے۔