5. اِس لِئے خُداوند اُس کے خُدا نے اُس کو شاہِ ارا م کے ہاتھ میں کر دِیا ۔ سو اُنہوں نے اُسے مارا اور اُس کے لوگوں میں سے اسِیروں کی بِھیڑ کی بِھیڑ لے گئے اور اُن کو دمِشق میں لائے اور وہ شاہِ اِسرائیل کے ہاتھ میں بھی کر دِیا گیا جِس نے اُسے مارا اور بڑی خُونریزی کی۔
6. اور فِقح بِن رملیا ہ نے ایک ہی دِن میں یہُودا ہ میں سے ایک لاکھ بِیس ہزار کو جو سب کے سب سُورما تھے قتل کِیا کیونکہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو چھوڑ دِیا تھا۔
7. اور زِکر ی نے جو افرائِیم کا ایک پہلوان تھا معسیا ہ شاہزادہ کو اور محلّ کے ناظِم عزریقا م کو اور بادشاہ کے وزِیر القانہ کو مار ڈالا۔
8. اور بنی اِسرائیل اپنے بھائیوں میں سے دو لاکھ عَورتوں اور بیٹے بیٹیوں کو اسِیر کر کے لے گئے اور اُن کا بُہت سا مال لُوٹ لِیا اور لُوٹ کو سا مرِیہ میں لائے۔
9. لیکن وہاں خُداوند کا ایک نبی تھا جِس کا نام عودِ د تھا ۔ وہ اُس لشکر کے اِستِقبال کو گیا جو سامریہ کو آ رہا تھا اور اُن سے کہنے لگا دیکھو اِس لِئے کہ خُداوند تُمہارے باپ دادا کا خُدا یہُودا ہ سے ناراض تھا اُس نے اُن کو تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا اور تُم نے اُن کو اَیسے طَیش میں قتل کِیا ہے جو آسمان تک پُہنچا۔
10. اور اب تُمہارا اِرادہ ہے کہ بنی یہُوداہ اور یروشلیِم کو اپنے غُلام اور لَونڈیاں بنا کر اُن کو دبائے رکھّو لیکن کیا تُمہارے ہی گُناہ جو تُم نے خُداوند اپنے خُدا کے خِلاف کِئے ہیں تُمہارے سر نہیں ہیں؟۔
11. سو تُم اب میری سُنو اور اُن اسِیروں کو جِن کو تُم نے اپنے بھائیوں میں سے اسِیر کر لِیا ہے آزاد کر کے لَوٹا دو کیونکہ خُداوند کا قہرِ شدِید تُم پر ہے۔
12. تب بنی افرائِیم کے سرداروں میں سے عزریا ہ بِن یہُوحنا ن اور برکیا ہ بِن مسلّیمو ت اور یحز قیاہ بِن سلُوم اورعماسا بِن خدلی اُن کے سامنے جو جنگ سے آ رہے تھے کھڑے ہو گئے۔
13. اور اُن سے کہا کہ تُم اسِیروں کو یہاں نہیں لانے پاؤ گے کیونکہ جو تُم نے ٹھانا ہے اُس سے ہم خُداوند کے گُنہگار بنیں گے اور ہمارے گُناہ اور خطائیں بڑھ جائیں گی کیونکہ ہماری خطا بڑی ہے اور اِسرائیل پر قہرِ شدِید ہے۔
14. سو اُن ہتھیار بند لوگوں نے اسِیروں اور مالِ غنِیمت کو امِیروں اور ساری جماعت کے آگے چھوڑ دِیا۔
15. اور وہ آدمی جِن کے نام مذکُور ہُوئے اُٹھے اور اسِیروں کو لِیا اور لُوٹ کے مال میں سے اُن سبھوں کو جو اُن میں ننگے تھے لِباس سے آراستہ کِیا اور اُن کو جُوتے پہنائے اور اُن کو کھانے پِینے کو دِیا اور اُن پر تیل ملا اور جِتنے اُن میں کمزور تھے اُن کو گدھوں پر چڑھا کر کھجُور کے درختوں کے شہر یریحُو میں اُن کے بھائیوں کے پاس پُہنچا دِیا تب سا مرِیہ کو لَوٹ گئے۔