۲- توارِیخ 25:19-28 Urdu Bible Revised Version (URD)

19. تُو کہتا ہے دیکھ مَیں نے ادُومیوں کو مارا سو تیرے دِل میں گھمنڈ سمایا ہے کہ فخر کرے ۔ گھرہی میں بَیٹھا رہ تُو کیوں اپنے نُقصان کے لِئے دست اندازی کرتا ہے کہ تُو بھی گِرے اور تیرے ساتھ یہُودا ہ بھی؟۔

20. لیکن امصیا ہ نے نہ مانا کیونکہ یہ خُدا کی طرف سے تھا کہ وہ اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ میں کر دے اِس لِئے کہ وہ ادُومیوں کے معبُودوں کے طالِب ہُوئے تھے۔

21. سو اِسرائیل کا بادشاہ یُوآس چڑھ آیا اور وہ اور شاہِ یہُودا ہ امصیا ہ یہُوداہ کے بَیت شمس میں ایک دُوسرے کے مُقابِل ہُوئے۔

22. اور یہُودا ہ نے اِسرائیل کے مُقابلہ میں شِکست کھائی اور اُن میں سے ہر ایک اپنے ڈیرے کو بھاگا۔

23. اور شاہِ اِسرائیل یُوآ س نے شاہِ یہُودا ہ امصیا ہ بِن یُوآ س بِن یہُوآ خز کو بَیت شمس میں پکڑ لِیا اور اُسے یروشلیِم میں لایا اور یروشلیِم کی دِیوار افرائِیم کے پھاٹک سے کونے کے پھاٹک تک چار سَو ہاتھ ڈھا دی۔

24. اور سارے سونے اور چاندی اور سب برتنوں کو جو عوبیدا دُوم کے پاس خُدا کے گھر میں مِلے اور شاہی محلّ کے خزانوں اور کفِیلوں کو بھی لے کر سامرِیہ کو لَوٹا۔

25. اور شاہِ یہُودا ہ امصیا ہ بِن یُوآ س شاہِ اِسرائیل یُوآ س بِن یہُوآ خز کے مَرنے کے بعد پندرہ برس جِیتا رہا۔

26. اور امصیا ہ کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک کیا وہ یہُودا ہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند نہیں ہیں؟۔

27. اور جب سے امصیا ہ خُداوند کی پَیروی سے پِھرا تب ہی سے یروشلیِم کے لوگوں نے اُس کے خِلاف سازِش کی ۔ سو وہ لکِیس کوبھاگ گیا پر اُنہوں نے لکِیس میں اُس کے پِیچھے لوگ بھیج کر اُسے وہاں قتل کِیا۔

28. اور وہ اُسے گھوڑوں پر لے آئے اور یہُودا ہ کے شہر میں اُس کے باپ دادا کے ساتھ اُسے دفن کِیا۔

۲- توارِیخ 25