۲- توارِیخ 25:1-7 Urdu Bible Revised Version (URD)

1. امصیا ہ پچِّیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اُنتِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی اُس کی ماں کا نام یہُوعدّ ان تھا جو یروشلیِم کی تھی۔

2. اور اُس نے وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے پر کامِل دِل سے نہیں۔

3. اور جب وہ سلطنت پر جم گیا تو اُس نے اپنے اُن مُلازِموں کو جِنہوں نے اُس کے باپ بادشاہ کو مار ڈالا تھا قتل کِیا۔

4. پر اُن کی اَولاد کو جان سے نہیں مارا بلکہ اُسی کے مُطابِق کِیا جو مُوسیٰ کی کِتاب تَورَیت میں لِکھا ہے جَیسا خُداوند نے فرمایا کہ بیٹوں کے بدلے باپ دادا نہ مارے جائیں اور نہ باپ دادا کے بدلے بیٹے مارے جائیں بلکہ ہر آدمی اپنے ہی گُناہ کے لئِے مارا جائے۔

5. اِس کے سِوا امصیا ہ نے یہُودا ہ کو اِکٹّھا کِیا اور اُن کو اُن کے آبائی خاندانوں کے مُوافِق تمام مُلکِ یہُودا ہ اور بِنیمِین میں ہزار ہزار کے سرداروں اور سَو سَو کے سرداروں کے نِیچے ٹھہرایا اور اُن میں سے جِن کی عُمر بِیس برس یا اُس سے اُوپر تھی اُن کو شُمار کِیا اور اُن کو تِین لاکھ چُنے ہُوئے مَرد پایا جو جنگ میں جانے کے قابِل اور برچھی اور ڈھال سے کام لے سکتے تھے۔

6. اور اُس نے سَو قِنطار چاندی دے کر اِسرائیل میں سے ایک لاکھ زبردست سُورما نَوکر رکھّے۔

7. لیکن ایک مَردِ خُدا نے اُس کے پاس آ کر کہا اَے بادشاہ اِسرائیل کی فَوج تیرے ساتھ جانے نہ پائے کیونکہ خُداوند اِسرائیل یعنی سب بنی افرائِیم کے ساتھ نہیں ہے۔

۲- توارِیخ 25