15. لیکن یہُوید ع نے بُڈّھا اور عُمر رسِیدہ ہو کر وفات پائی اور جب وہ مَرا تو ایک سَو تِیس برس کا تھا۔
16. اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں بادشاہوں کے ساتھ دفن کِیا کیونکہ اُس نے اِسرائیل میں اور خُدا اور اُس کے گھر کی خاطِر نیکی کی تھی۔
17. اور یہُوید ع کے مرنے کے بعد یہُودا ہ کے سردار آ کر بادشاہ کے حضُور کورنِش بجا لائے ۔ تب بادشاہ نے اُن کی سُنی۔
18. اور وہ خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے گھر کو چھوڑ کر یسِیرتوں اور بُتوں کی پرستِش کرنے لگے اور اُن کی اِس خطا کے باعِث یہُودا ہ اور یروشلیِم پر غضب نازِل ہُؤا۔
19. تَو بھی خُداوند نے نبیوں کو اُن کے پاس بھیجا تاکہ اُن کو اُس کی طرف پھیر لائیں اور وہ اُن کو اِلزام دیتے رہے پر اُنہوں نے کان نہ لگایا۔
20. تب خُدا کی رُوح یہُوید ع کاہِن کے بیٹے زکر یاہ پر نازِل ہُوئی ۔ سو وہ لوگوں سے بُلند جگہ پر کھڑا ہو کر کہنے لگا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم کیوں خُداوند کے حُکموں سے باہر جاتے ہو کہ یُوں خُوش حال نہیں رہ سکتے؟ چُونکہ تُم نے خُداوند کو چھوڑا ہے ۔ اُس نے بھی تُم کو چھوڑ دِیا۔
21. تب اُنہوں نے اُس کے خِلاف سازِش کی اور بادشاہ کے حُکم سے خُداوند کے گھر کے صحن میں اُسے سنگسار کر دِیا۔
22. یُوں یُوآ س بادشاہ نے اُس کے باپ یہُوید ع کے اِحسان کو جو اُس نے اُس پر کِیا تھا یاد نہ رکھّا بلکہ اُس کے بیٹے کو قتل کِیا اور مَرتے وقت اُس نے کہا خُداوند اِس کو دیکھے اور اِنتقام لے۔
23. اور اُسی سال کے آخِر میں اَیسا ہُؤا کہ ارامیوں کی فَوج نے اُس پر چڑھائی کی اور یہُودا ہ اور یروشلیِم میں آ کر لوگوں میں سے قَوم کے سب سرداروں کو ہلاک کِیا اور اُن کا سارا مال لُوٹ کر دمِشق کے بادشاہ کے پاس بھیج دِیا۔
24. اگرچہ ارامیوں کے لشکر سے آدمیوں کا چھوٹا ہی جتھا آیا تَو بھی خُداوند نے ایک نِہایت بڑا لشکر اُن کے ہاتھ میں کر دِیا اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو چھوڑ دِیا تھا ۔ سو اُنہوں نے یُوآس کو اُس کے کِئے کا بدلہ دِیا۔
25. اور جب وہ اُس کے پاس سے لَوٹ گئے (اُنہوں نے اُسے بڑی بِیمارِیوں میں مُبتلا چھوڑا) تو اُسی کے مُلازِموں نے یہُوید ع کاہِن کے بیٹوں کے خُون کے سبب سے اُس کے خِلاف سازِش کی اور اُسے اُس کے بِستر پر قتل کِیا اور وہ مَر گیا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں تو دفن کِیا پر اُسے بادشاہوں کی قبروں میں دفن نہ کِیا۔
26. اور اُس کے خِلاف سازِش کرنے والے یہ ہیں ۔ عمُّونیہ سماعت کا بیٹا زبد اور موآبیہ سِمر یّت کا بیٹا یہُوزبد۔
27. اب رہے اُس کے بیٹے اور وہ بڑے بوجھ جو اُس پر رکھّے گئے اور خُدا کے گھر کا دوبارہ بنانا ۔ سو دیکھو یہ سب کُچھ بادشاہوں کی کِتاب کی تفسِیر میں لِکھا ہے اور اُس کا بیٹا امصیا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔