28. سو شاہِ اِسرائیل اور شاہِ یہُودا ہ یہُوسفط نے رامات جِلعا د پر چڑھائی کی۔
29. اور شاہِ اِسرائیل نے یہُوسفط سے کہا مَیں اپنا بھیس بدل کر لڑائی میں جاؤُں گا پر تُو اپنا لِباس پہنے رہ ۔ سو شاہِ اِسرائیل نے بھیس بدل لِیا اور وہ لڑائی میں گئے۔
30. اِدھر شاہِ ارا م نے اپنے رتھوں کے سرداروں کو حُکم دِیا تھا کہ شاہِ اِسرائیل کے سِوا کِسی چھوٹے یا بڑے سے جنگ نہ کرنا۔
31. اور اَیسا ہُؤا کہ جب رتھوں کے سرداروں نے یہُوسفط کو دیکھا تو کہنے لگے شاہِ اِسرائیل یِہی ہے ۔ سو وہ اُس سے لڑنے کو مُڑے لیکن یہُوسفط چِلاّ اُٹھا اور خُداوند نے اُس کی مدد کی اور خُدا نے اُن کو اُس کے پاس سے لَوٹا دِیا۔
32. جب رتھوں کے سرداروں نے دیکھا کہ وہ شاہِ اِسرائیل نہیں ہے تو اُس کا پِیچھا چھوڑ کر لَوٹ گئے۔
33. اور کِسی شخص نے یُوں ہی کمان کھینچی اور شاہِ اِسرائیل کو جَوشن کے بندوں کے بِیچ مارا ۔ تب اُس نے اپنے سارتھی سے کہا باگ موڑ اور مُجھے لشکر سے نِکال لے چل کیونکہ مَیں بُہت زخمی ہو گیا ہُوں۔
34. اور اُس دِن جنگ خُوب ہی ہُوئی تَو بھی شام تک شاہِ اِسرائیل ارامیوں کے مُقابِل اپنے کو اپنے رتھ پر سنبھالے رہا اور سُورج ڈُوبنے کے وقت کے قرِیب مَر گیا۔