1. اور یہُوسفط کی دَولت اور عِزّت فراوان تھی اور اُس نے اخی ا ب کے ساتھ ناتا جوڑا۔
2. اور چند برسوں کے بعد وہ اخی اب کے پاس سامرِ یہ کو گیا اور اخی ا ب نے اُس کے اور اُس کے ساتھیوں کے لِئے بھیڑ بکریاں اور بَیل کثرت سے ذبح کِئے اور اُسے اپنے ساتھ رامات جِلعا د پر چڑھائی کرنے کی ترغِیب دی۔
3. اور اِسرائیل کے بادشاہ اخی ا ب نے یہُودا ہ کے بادشاہ یہُوسفط سے کہا کیا تُو میرے ساتھ رامات جِلعا د کو چلے گا؟اُس نے جواب دِیا مَیں وَیسا ہی ہُوں جَیسا تُو ہے اور میرے لوگ اَیسے ہیں جَیسے تیرے لوگ سو ہم لڑائی میں تیرے ساتھ ہوں گے۔
4. اور یہُوسفط نے شاہِ اِسرائیل سے کہا آج ذرا خُداوند کی بات دریافت کر لے۔
5. تب شاہِ اِسرائیل نے نبِیوں کو جو چار سَو مَرد تھے اِکٹّھا کِیا اور اُن سے پُوچھا ہم رامات جِلعا د کو جنگ کے لِئے جائیں یا مَیں باز رہُوں؟اُنہوں نے کہا چڑھائی کر کیونکہ خُدا اُسے بادشاہ کے قبضہ میں کر دے گا۔