5. پر پِیتل کا وہ مذبح جِسے بضلی ایل بِن اور ی بِن حُور نے بنایا تھا وہِیں خُداوند کے مسکن کے آگے تھا۔ پس سُلیما ن اُس جماعت سمیت وہِیں گیا۔
6. اور سُلیما ن وہاں پِیتل کے مذبح کے پاس جو خُداوند کے آگے خَیمۂِ اِجتماع میں تھا گیا اور اُس پر ایک ہزار سوختنی قُربانیاں چڑھائِیں۔
7. اُسی رات خُدا سُلیما ن کو دِکھائی دِیا اور اُس سے کہا مانگ مَیں تُجھے کیا دُوں؟۔
8. سُلیما ن نے خُدا سے کہا کہ تُو نے میرے باپ داؤُد پر بڑی مِہربانی کی اور مُجھے اُس کی جگہ بادشاہ بنایا۔
9. اب اَے خُداوند خُدا جو وعدہ تُو نے میرے باپ داؤُد سے کِیا وہ برقرار رہے کیونکہ تُو نے مُجھے ایک اَیسی قَوم کا بادشاہ بنایا ہے جو کثرت میں زمِین کی خاک کے ذرّوں کی مانِند ہے۔
10. سو مُجھے حِکمت و معرفت عِنایت کر تاکہ مَیں اِن لوگوں کے آگے اندر باہر آیا جایا کرُوں کیونکہ تیری اِس بڑی قَوم کا اِنصاف کَون کر سکتا ہے؟۔
11. تب خُدا نے سُلیما ن سے کہا چُونکہ تیرے دِل میں یہ بات تھی اور تُو نے نہ تو دَولت نہ مال نہ عِزّت نہ اپنے دُشمنوں کی مَوت مانگی اور نہ عُمر کی درازی طلب کی بلکہ اپنے لِئے حِکمت و معرفت کی درخواست کی تاکہ میرے لوگوں کا جِن پر مَیں نے تُجھے بادشاہ بنایا ہے اِنصاف کرے۔