12. سو حِکمت و معرفت تُجھے عطا ہُوئی اور مَیں تُجھے اِس قدر دَولت اور مال اور عِزّت بخشُوں گا کہ نہ تو اُن بادشاہوں میں سے جو تُجھ سے پہلے ہُوئے کِسی کو نصِیب ہُوئی اور نہ کِسی کو تیرے بعد نصِیب ہو گی۔
13. چُنانچہ سُلیما ن جِبعُو ن کے اُونچے مقام سے یعنی خَیمۂِ اِجتماع کے آگے سے یروشلیِم کو لَوٹ آیا اور بنی اِسرائیل پر سلطنت کرنے لگا۔
14. اور سُلیما ن نے رتھ اور سوار اِکٹّھے کر لِئے اور اُس کے پاس ایک ہزار چار سَو رتھ اور بارہ ہزار سوار تھے جِن کو اُس نے رتھوں کے شہروں میں اور یروشلیِم میں بادشاہ کے پاس رکھّا۔
15. اور بادشاہ نے یروشلیِم میں چاندی اور سونے کو کثرت کی وجہ سے پتّھروں کی مانِند اور دیوداروں کو نشیب کی زمِین کے گُولر کے درختوں کی مانِند بنا دِیا۔
16. اور سُلیمان کے گھوڑے مِصر سے آتے تھے اور بادشاہ کے سَوداگر اُن کے جُھنڈ کے جُھنڈ یعنی ہر جُھنڈ کا مول کر کے اُن کو لیتے تھے۔
17. اور وہ ایک رتھ چھ سَو مِثقال چاندی اور ایک گھوڑا ڈیڑھ سَو مِثقال میں لیتے اور مِصر سے لے آتے تھے اور اِسی طرح حِتِّیوں کے سب بادشاہوں اور ارا م کے بادشاہوں کے لِئے اُن ہی کے وسِیلہ سے اُن کو لاتے تھے۔