2. اور سب ہی نے اُس بادِل اور سمُندر میں مُوسیٰ کا بپتِسمہ لِیا۔
3. اور سب نے ایک ہی رُوحانی خُوراک کھائی۔
4. اور سب نے ایک ہی رُوحانی پانی پِیا کیونکہ وہ اُس رُوحانی چٹان میں سے پانی پِیتے تھے جو اُن کے ساتھ ساتھ چلتی تھی اور وہ چٹان مسِیح تھا۔
5. مگر اُن میں اکثروں سے خُدا راضی نہ ہُؤا ۔ چُنانچہ وہ بیابان میں ڈھیر ہو گئے۔
6. یہ باتیں ہمارے واسطے عِبرت ٹھہریں تاکہ ہم بُری چِیزوں کی خواہِش نہ کریں جَیسے اُنہوں نے کی۔
7. اور تُم بُت پرست نہ بنو جِس طرح بعض اُن میں سے بن گئے تھے ۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ لوگ کھانے پِینے کو بَیٹھے ۔ پِھر ناچنے کُودنے کو اُٹھے۔
8. اور ہم حرام کاری نہ کریں جِس طرح اُن میں سے بعض نے کی اور ایک ہی دِن میں تیئِس ہزار مارے گئے۔
9. اور ہم خُداوند کی آزمایش نہ کریں جَیسے اُن میں سے بعض نے کی اور سانپوں نے اُنہیں ہلاک کِیا۔
10. اور تُم بڑبُڑاؤ نہیں جِس طرح اُن میں سے بعض بڑبُڑائے اور ہلاک کرنے والے سے ہلاک ہُوئے۔
11. یہ باتیں اُن پر عِبرت کے لِئے واقِع ہُوئیں اور ہم آخِری زمانہ والوں کی نصِیحت کے واسطے لِکھی گئِیں۔
12. پس جو کوئی اپنے آپ کو قائِم سمجھتا ہے وہ خبردار رہے کہ گِر نہ پڑے۔
13. تُم کِسی اَیسی آزمایش میں نہیں پڑے جو اِنسان کی برداشت سے باہر ہو اور خُدا سچّا ہے ۔ وہ تُم کو تُمہاری طاقت سے زِیادہ آزمایش میں نہ پڑنے دے گا بلکہ آزمایش کے ساتھ نِکلنے کی راہ بھی پَیدا کر دے گا تاکہ تُم برداشت کر سکو۔
14. اِس سبب سے اَے میرے پِیارو! بُت پرستی سے بھاگو۔
15. مَیں عقل مند جان کر تُم سے کلام کرتا ہُوں ۔ جو مَیں کہتا ہُوں تُم آپ اُسے پرکھو۔
16. وہ برکت کا پیالہ جِس پر ہم برکت چاہتے ہیں کیا مسِیح کے خُون کی شِراکت نہیں؟ وہ روٹی جِسے ہم توڑتے ہیں کیا مسِیح کے بدن کی شِراکت نہیں؟۔
17. چُونکہ روٹی ایک ہی ہے اِس لِئے ہم جو بُہت سے ہیں ایک بدن ہیں کیونکہ ہم سب اُسی ایک روٹی میں شرِیک ہوتے ہیں۔
18. جو جِسم کے اِعتبار سے اسرائیلی ہیں اُن پر نظر کرو ۔ کیا قُربانی کا گوشت کھانے والے قُربان گاہ کے شرِیک نہیں؟۔