اور اُس نے اُس لڑکے کا نام یکبود رکھّا اور کہنے لگی کہ حشمت اِسرا ئیل سے جاتی رہی اِس لِئے کہ خُدا کا صندُوق چِھن گیا تھا اور اُس کا خُسر اور خاوند جاتے رہے تھے۔