3. تب یبِیس کے بزُرگوں نے اُس سے کہا ہم کو سات دِن کی مُہلت دے تاکہ ہم اِسرا ئیل کی سب سرحدّوں میں قاصِد بھیجیں ۔ تب اگر ہمارا حِمایتی کوئی نہ مِلے تو ہم تیرے پاس نِکل آئیں گے۔
4. اور وہ قاصِد ساؤُل کے جِبعہ میں آئے اور اُنہوں نے لوگوں کو یہ باتیں کہہ سُنائِیں اور سب لوگ چِلاّ چِلاّ کر رونے لگے۔
5. اور ساؤُل کھیت سے بَیلوں کے پِیچھے پِیچھے چلا آتا تھا اور ساؤُل نے پُوچھا کہ اِن لوگوں کو کیا ہُؤا کہ روتے ہیں؟ اُنہوں نے یبِیس کے لوگوں کی باتیں اُسے بتائِیں۔
6. جب ساؤُل نے یہ باتیں سُنِیں تو خُدا کی رُوح اُس پر زور سے نازِل ہُوئی اور اُس کا غُصّہ نِہایت بھڑکا۔
7. سو اُس نے ایک جوڑی بَیل لے کر اُن کو ٹُکڑے ٹُکڑے کاٹا اور قاصِدوں کے ہاتھ اِسرا ئیل کی سب سرحدّوں میں بھیج دِیا اور یہ کہا کہ جو کوئی آ کر ساؤُل اور سموئیل کے پِیچھے نہ ہو لے اُس کے بَیلوں سے اَیسا ہی کِیا جائے گااور خُداوند کا خَوف لوگوں پر چھا گیا اور وہ یک تن ہو کر نِکل آئے۔
8. اور اُس نے اُن کو بزق میں گِنا ۔ سو بنی اِسرائیل تِین لاکھ اور یہُوداہ کے مَرد تِیس ہزار تھے۔
9. اور اُنہوں نے اُن قاصِدوں سے جو آئے تھے کہا کہ تُم یبِیس جِلعاد کے لوگوں سے یُوں کہنا کہ کل دُھوپ تیز ہونے کے وقت تک تُم رہائی پاؤ گے ۔ سو قاصِدوں نے جا کر یبِیس کے لوگوں کو خبر دی اور وہ خُوش ہُوئے۔
10. تب اہلِ یبِیس نے کہا کل ہم تُمہارے پاس نِکل آئیں گے اور جو کُچھ تُم کو اچّھا لگے ہمارے ساتھ کرنا۔
11. اور دُوسری صُبح کو ساؤُل نے لوگوں کے تِین غول کِئے اور وہ رات کے پِچھلے پہر لشکر میں گُھس کرعمُّونیوں کو قتل کرنے لگے یہاں تک کہ دِن بُہت چڑھ گیا اور جو بچ نِکلے سو اَیسے تِتربِتر ہو گئے کہ دو آدمی بھی کہِیں ایک ساتھ نہ رہے۔