4. اور خُود ایک دِن کی منزِل دشت میں نِکل گیا اور جھاؤُ کے ایک پیڑ کے نِیچے آ کر بَیٹھا اور اپنے لِئے مَوت مانگی اور کہا بس ہے ۔ اب تُو اَے خُداوند میری جان کو لے لے کیونکہ مَیں اپنے باپ دادا سے بِہتر نہیں ہُوں۔
5. اور وہ جھاؤ ُکے ایک پیڑ کے نِیچے لیٹا اور سو گیا اور دیکھو! ایک فرِشتہ نے اُسے چُھؤا اور اُس سے کہا اُٹھ اور کھا۔
6. اُس نے جو نِگاہ کی تو کیا دیکھا کہ اُس کے سرہانے انگاروں پر پکی ہُوئی ایک روٹی اور پانی کی ایک صُراحی دھری ہے ۔ سو وہ کھا پی کر پِھر لیٹ گیا۔