41. پِھر ایلیّاہ نے اخی ا ب سے کہا اُوپر چڑھ جا ۔ کھا اور پی کیونکہ کثرت کی بارِش کی آواز ہے۔
42. سو اخی ا ب کھانے پِینے کو اُوپر چلا گیا اور ایلیّاہ کرمِل کی چوٹی پر چڑھ گیا اور زمِین پر سرنگُون ہو کر اپنا مُنہ اپنے گُھٹنوں کے بِیچ کر لِیا۔
43. اور اپنے خادِم سے کہا ذرا اُوپر جا کر سمُندر کی طرف تو نظر کر ۔سو اُس نے اُوپر جا کر نظر کی اور کہا وہاں کُچھ بھی نہیں ہے ۔ اُس نے کہا پِھر سات بار جا۔
44. اور ساتوِیں مرتبہ اُس نے کہا دیکھ ایک چھوٹا سا بادل آدمی کے ہاتھ کے برابر سمُندر میں سے اُٹھا ہے ۔تب اُس نے کہا کہ جا اور اخی ا ب سے کہہ کہ اپنا رتھ تیّار کرا کے نِیچے اُتر جا تاکہ بارِش تُجھے روک نہ لے۔
45. اور تھوڑی ہی دیر میں آسمان گھٹا اور آندھی سے سِیاہ ہو گیا اور بڑی بارِش ہُوئی اور اخی ا ب سوار ہو کر یزرعیل کو چلا۔
46. اور خُداوند کا ہاتھ ایلیّاہ پر تھا اور اُس نے اپنی کمر کس لی اور اخی ا ب کے آگے آگے یزرعیل کے مدخل تک دَوڑا چلا گیا۔