9. اور ادُونیّاہ نے بھیڑیں اور بَیل اور موٹے موٹے جانور زحلت کے پتھّر کے پاس جو عَین راجِل کے برابر ہے ذبح کِئے اور اپنے سب بھائیوں یعنی بادشاہ کے بیٹوں کی اور سب یہُوداہ کے لوگوں کی جو بادشاہ کے مُلازِم تھے دعوت کی
10. ۔پر ناتن نبی اور بنایاہ اور بہادُر لوگوں اور اپنے بھائی سُلیمان کو نہ بُلایا۔
11. تب ناتن نے سُلیمان کی ماں بت سبع سے کہا کیا تُونے نہیں سُنا کہ حجِیّت کا بیٹا ادُونیّاہ بادشاہ بن بَیٹھا ہے اور ہمارے مالِک داؤُد کو یہ معلُوم نہیں؟۔
12. اب تُو آ کہ مَیں تُجھے صلاح دُوں تاکہ تُو اپنی اور اپنے بیٹے سُلیمان کی جان بچاسکے۔
13. تُو داؤُد بادشاہ کے حضُور جاکر اُس سے کہہ اَے میرے مالِک! اَے بادشاہ! کیا تُونے اپنی لَونڈی سے قَسم کھا کر نہیں کہا کہ یقیِناً تیرا بیٹا سُلیمان میرے بعد سلطنت کرے گا اور وُہی میرے تخت پر بَیٹھے گا؟ پس ادُونیّاہ کیوں بادشاہی کرتا ہے؟۔
14. اور دیکھ تُو بادشاہ سے بات کرتی ہی ہوگی کہ مَیں بھی تیرے بعد آپُہنچوں گااور تیری باتوں کی تصدِیق کُروں گا۔
15. سو بت سبع اندر کوٹھری میں بادشاہ کے پاس گئی اور بادشاہ بُہت بُڈّھا تھا اور شُونمِیت ابی شاگ بادشاہ کی خِدمت کرتی تھی۔
16. اور بت سبع نے جُھک کر بادشاہ کو سِجدہ کِیا۔ بادشاہ نے کہا تُو کیا چاہتی ہے؟۔
17. اُس نے اُس سے کہا اَے میرے مالِک ! تُونے خُداوند اپنے خُدا کی قَسم کھا کر اپنی لَونڈی سے کہا تھا کہ یقِیناً تیرا بیٹا سُلیمان میرے بعد سلطنت کرے گااور وُہی میرے تخت پر بَیٹھے گا۔
18. پر دیکھ اب تو ادُونیّا ہ بادشاہ بن بَیٹھا ہے اور اَے میرے مالِک بادشاہ تُجھ کو اِس کی خبر نہیں۔