3. کیونکہ ہماری نصِیحت نہ گُمراہی سے ہے نہ ناپاکی سے نہ فرِیب کے ساتھ۔
4. بلکہ جَیسے خُدا نے ہم کو مقبُول کر کے خُوشخبری ہمارے سپُرد کی وَیسے ہی ہم بیان کرتے ہیں ۔ آدمِیوں کو نہیں بلکہ خُدا کو خُوش کرنے کے لِئے جو ہمارے دِلوں کو آزماتا ہے۔
5. کیونکہ تُم کو معلُوم ہی ہے کہ نہ کبھی ہمارے کلام میں خُوشامد پائی گئی نہ وہ لالچ کا پردہ بنا ۔ خُدا اِس کا گواہ ہے۔
6. اور ہم نہ آدمِیوں سے عِزّت چاہتے تھے نہ تُم سے نہ اَوروں سے ۔ اگرچہ مسِیح کے رسُول ہونے کے باعِث تُم پر بوجھ ڈال سکتے تھے۔
7. بلکہ جِس طرح ماں اپنے بچّوں کو پالتی ہے اُسی طرح ہم تُمہارے درمِیان نرمی کے ساتھ رہے۔
8. اور اُسی طرح ہم تُمہارے بُہت مُشتاق ہو کر نہ فقط خُدا کی خُوشخبری بلکہ اپنی جان تک بھی تُمہیں دے دینے کو راضی تھے ۔اِس واسطے کہ تُم ہمارے پیارے ہو گئے تھے۔
9. کیونکہ اَے بھائِیو! تُم کو ہماری مِحنت اور مُشقّت یاد ہو گی کہ ہم نے تُم میں سے کِسی پر بوجھ نہ ڈالنے کی غرض سے رات دِن مِحنت مزدُوری کر کے تُمہیں خُدا کی خُوشخبری کی مُنادی کی۔
10. تُم بھی گواہ ہو اور خُدا بھی کہ تُم سے جو اِیمان لائے ہو ہم کَیسی پاکِیزگی اور راست بازی اور بے عَیبی کے ساتھ پیش آئے۔
11. چُنانچہ تُم جانتے ہو کہ جِس طرح باپ اپنے بچّوں کے ساتھ کرتا ہے اُسی طرح ہم بھی تُم میں سے ہر ایک کو نصِیحت کرتے اور دِلاسا دیتے اور سمجھاتے رہے۔
12. تاکہ تُمہارا چال چلن خُدا کے لائِق ہو جو تُمہیں اپنی بادشاہی اور جلال میں بُلاتا ہے۔
13. اِس واسطے ہم بھی بِلاناغہ خُدا کا شُکر کرتے ہیں کہ جب خُدا کا پَیغام ہماری معرفت تُمہارے پاس پُہنچا تو تُم نے اُسے آدمِیوں کا کلام سمجھ کر نہیں بلکہ (جَیسا حقِیقت میں ہے) خُدا کا کلام جان کر قبُول کِیا اور وہ تُم میں جو اِیمان لائے ہو تاثِیر بھی کر رہا ہے۔
14. اِس لِئے کہ تُم اَے بھائِیو ! خُدا کی اُن کلِیسیاؤں کی مانِند بن گئے جو یہُودیہ میں مسِیح یِسُو ع میں ہیں کیونکہ تُم نے بھی اپنی قَوم والوں سے وُہی تکلِیفیں اُٹھائِیں جو اُنہوں نے یہُودِیوں سے۔