9. اور تُو اَے میرے بیٹے سُلیما ن اپنے باپ کے خُدا کو پہچان اور پُورے دِل اور رُوح کی مُستعِدّی سے اُس کی عِبادت کر کیونکہ خُداوند سب دِلوں کو جانچتا ہے اور جو کُچھ خیال میں آتا ہے اُسے پہچانتا ہے ۔ اگر تُو اُسے ڈُھونڈے تو وہ تُجھ کو مِل جائے گا اور اگر تُو اُسے چھوڑے تو وہ ہمیشہ کے لِئے تُجھے ردّ کر دے گا۔
10. سو ہوشیار ہو کیونکہ خُداوند نے تُجھ کو مَقدِس کے لِئے ایک گھر بنانے کو چُنا ہے ۔ سو ہِمّت باندھ کر کام کر۔
11. تب داؤُ دنے اپنے بیٹے سُلیما ن کو ہَیکل کے اُسارے اور اُس کے مکانوں اور خزانوں اور بالاخانوں اور اندر کی کوٹھرِیوں اور کفّارہ گاہ کی جگہ کا نمُونہ۔
12. اور اُن سب چِیزوں یعنی خُداوند کے گھر کے صحنوں اور آس پاس کی کوٹھرِیوں اور خُدا کے مسکن کے خزانوں اور نذر کی ہُوئی چِیزوں کے خزانوں کا نمُونہ بھی دِیا جو اُس کو رُوح سے مِلا تھا۔
13. اور کاہِنوں اور لاویوں کے فرِیقوں اور خُداوند کے مسکن کی عِبادت کے سب کام اور خُداوند کے مسکن کی عِبادت کے سب ظرُوف کے لِئے۔
14. یعنی سونے کے ظرُوف کے واسطے سونا تول کر ہر طرح کی خِدمت کے سب ظرُوف کے لِئے اور چاندی کے سب ظرُوف کے واسطے چاندی تول کر ہر طرح کی خِدمت کے سب ظرُوف کے لِئے۔
15. اور سونے کے شمعدانوں اور اُس کے چراغوں کے واسطے ایک ایک شمعدان اور اُس کے چراغوں کا سونا تول کر اور چاندی کے شمعدانوں کے واسطے ایک ایک شمعدان اور اُس کے چراغوں کے لِئے ہر شمعدان کے اِستعمال کے مُطابِق چاندی تول کر۔
16. اور نذر کی روٹی کی میزوں کے واسطے ایک ایک میز کے لِئے سونا تول کر اور چاندی کی میزوں کے لِئے چاندی۔