5. اور یُوآ ب نے لوگوں کے شُمار کی مِیزان داؤُ دکو بتائی اور سب اِسرائیلی گیارہ لاکھ شمشیرزن مَرد اور یہُودا ہ چار لاکھ ستّر ہزار شمشیرزن مَرد تھے۔
6. لیکن اُس نے لاو ی اور بِنیمِین کا شُمار اُن کے ساتھ نہیں کِیا تھا کیونکہ بادشاہ کا حُکم یُوآ ب کے نزدِیک نفرت انگیز تھا۔
7. لیکن خُدا اِس بات سے ناراض ہُؤا اِس لِئے اُس نے اِسرا ئیل کو مارا۔
8. تب داؤُ دنے خُدا سے کہا کہ مُجھ سے بڑا گُناہ ہُؤا کہ مَیں نے یہ کام کِیا ۔ اب مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ اپنے بندہ کا قُصُور مُعاف کر کیونکہ مَیں نے بیہُودہ کام کِیا ہے۔
9. اور خُداوند نے داؤُ دکے غَیب بِین جاد سے کہا۔
10. کہ جا کر داؤُ دسے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تیرے سامنے تِین چِیزیں پیش کرتا ہُوں ۔ اُن میں سے ایک چُن لے تاکہ مَیں اُسے تُجھ پر بھیجُوں۔
11. سو جاد نے داؤُ دکے پاس آ کر اُس سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو جِسے چاہے اُسے چُن لے۔
12. یا تو قحط کے تِین برس یا اپنے دُشمنوں کے آگے تِین مہِینے تک ہلاک ہوتے رہنا اَیسے حال میں کہ تیرے دُشمنوں کی تلوار تُجھ پر وار کرتی رہے یا تِین دِن خُداوند کی تلوار یعنی مُلک میں وبا رہے اور خُداوند کا فرِشتہ اِسرا ئیل کی سب سرحدّوں میں مارتا رہے ۔ اب سوچ لے کہ مَیں اپنے بھیجنے والے کو کیا جواب دُوں۔
13. داؤُ دنے جاد سے کہا مَیں بڑے شکنجہ میں ہُوں ۔ مَیں خُداوند کے ہاتھ میں پڑُوں کیونکہ اُس کی رحمتیں بُہت زِیادہ ہیں ۔ لیکن اِنسان کے ہاتھ میں نہ پڑُوں۔