20. اور زکر یاہ اور عزیئیل اور سمِیرامو ت اور یحیِئیل اورعنّی اور الِیا ب اور معسیا ہ اور بِنایا ہ سِتار کو علاموت راگ پر چھیڑیں۔
21. اور متِّتیا ہ اور الِفلہُو اور مِقنیا ہ اور عوبیداد وم اور یعیِئیل اور عززیا ہ شمِینت راگ پر سِتار بجائیں۔
22. اور کنانیا ہ لاویوں کا سردار گِیت پر مُقرّر تھا۔وہ گِیت سِکھاتا تھا کیونکہ وہ بڑا ہی ماہِر تھا۔
23. اور برکیا ہ اور القانہ صندُوق کے دربان تھے۔
24. اور شبنیا ہ اور یہُوسفط اور نتنئِیل اور عماسی اور زکر یاہ اور بِنایا ہ اور الِیعزر کاہِن خُدا کے صندُوق کے آگے آگے نرسِنگے پُھونکتے جاتے تھے اور عوبیدادُو م اور یحیا ہ صندُوق کے دربان تھے۔
25. سو داؤُ داور اِسرا ئیل کے بُزُرگ اور ہزاروں کے سردار روانہ ہُوئے کہ خُداوند کے عہد کے صندُوق کو عوبیداد ُوم کے گھر سے خُوشی مناتے ہُوئے لائیں۔
26. اور اَیسا ہُؤا کہ جب خُدا نے اُن لاویوں کی جو خُداوند کے عہد کے صندُوق کو اُٹھائے ہُوئے تھے مدد کی تو اُنہوں نے سات بَیل اور سات مینڈھے قُربان کِئے۔
27. اور داؤُ داور سب لاوی جوصندُوق کو اُٹھائے ہُوئے تھے اور گانے والے اور گانے والوں کے ساتھ کنانیا ہ جو گانے میں اُستاد تھا کتانی پَیراہنوں سے مُلبّس تھے اور داؤد کتان کا افُود بھی پہنے تھا۔
28. یُوں سب اِسرائیلی نعرہ مارتے اور نرسِنگوں اور تُرہِیوں اور جھانجھوں کی آواز کے ساتھ سِتار اور بربط کو زور سے بجاتے ہُوئے خُداوند کے عہد کے صندُوق کو لائے۔
29. اور اَیسا ہُؤا کہ جب خُداوند کے عہد کا صندُوق داؤُ دکے شہر میں پُہنچا تو ساؤُ ل کی بیٹی مِیکل نے کِھڑکی میں سے جھانک کر داؤُ دبادشاہ کو خُوب ناچتے کُودتے دیکھا اور اُس نے اپنے دِل میں اُس کو حقِیر جانا۔