18. لیکن یہُودِیوں کو یقِین نہ آیا کہ یہ اندھا تھا اور بِینا ہو گیا ہے ۔ جب تک اُنہوں نے اُس کے ماں باپ کو جو بِینا ہو گیا تھا بُلا کر۔
19. اُن سے نہ پُوچھ لِیا کہ کیا یہ تُمہارا بیٹا ہے جِسے تُم کہتے ہو کہ اندھا پَیدا ہُؤا تھا؟ پِھر وہ اب کیوں کر دیکھتا ہے؟۔
20. اُس کے ماں باپ نے جواب میں کہا ہم جانتے ہیں کہ یہ ہمارا بیٹا ہے اور اندھا پَیدا ہُؤا تھا۔
21. لیکن یہ ہم نہیں جانتے کہ اب وہ کیونکر دیکھتا ہے اور نہ یہ جانتے ہیں کہ کِس نے اُس کی آنکھیں کھولِیں ۔ وہ تو بالِغ ہے ۔ اُسی سے پُوچھو ۔ وہ اپنا حال آپ کہہ دے گا۔