37. مَیں جانتا ہُوں کہ تُم ابرہا م کی نسل سے ہو تَو بھی میرے قتل کی کوشِش میں ہو کیونکہ میرا کلام تُمہارے دِل میں جگہ نہیں پاتا۔
38. مَیں نے جو اپنے باپ کے ہاں دیکھا ہے وہ کہتا ہُوں اور تُم نے جو اپنے باپ سے سُنا ہے وہ کرتے ہو۔
39. اُنہوں نے جواب میں اُس سے کہا ہمارا باپ تو ابرہا م ہے ۔یِسُو ع نے اُن سے کہا اگر تُم ابرہا م کے فرزند ہوتے تو ابرہا م کے سے کام کرتے۔
40. لیکن اب تُم مُجھ جَیسے شخص کے قتل کی کوشِش میں ہو جِس نے تُم کو وُہی حق بات بتائی جو خُدا سے سُنی ۔ ابرہا م نے تو یہ نہیں کِیا تھا۔
41. تُم اپنے باپ کے سے کام کرتے ہو ۔ اُنہوں نے اُس سے کہا ۔ ہم حرام سے پَیدا نہیں ہُوئے ۔ہمارا ایک باپ ہے یعنی خُدا۔
42. یِسُو ع نے اُن سے کہا اگر خُدا تُمہارا باپ ہوتا تو تُم مُجھ سے مُحبّت رکھتے اِس لِئے کہ مَیں خُدا میں سے نِکلا اور آیا ہُوں کیونکہ میں آپ سے نہیں آیا بلکہ اُسی نے مُجھے بھیجا۔
43. تُم میری باتیں کیوں نہیں سمجھتے؟ اِس لِئے کہ میرا کلام سُن نہیں سکتے۔
44. تُم اپنے باپ اِبلِیس سے ہو اور اپنے باپ کی خواہِشوں کو پُورا کرنا چاہتے ہو ۔ وہ شرُوع ہی سے خُونی ہے اور سچّائی پر قائِم نہیں رہا کیونکہ اُس میں سچّائی ہے نہیں۔ جب وہ جُھوٹ بولتا ہے تو اپنی ہی سی کہتا ہے کیونکہ وہ جُھوٹا ہے بلکہ جُھوٹ کا باپ ہے۔
45. لیکن مَیں جو سچ بولتا ہُوں اِسی لِئے تُم میرا یقِین نہیں کرتے۔
46. تُم میں کَون مُجھ پر گُناہ ثابت کرتا ہے؟ اگر مَیں سچ بولتا ہُوں تو میرا یقِین کیوں نہیں کرتے؟۔
47. جو خُدا سے ہوتا ہے وہ خُدا کی باتیں سُنتا ہے ۔ تُم اِس لِئے نہیں سُنتے کہ خُدا سے نہیں ہو ہے۔
48. یہُودِیوں نے جواب میں اُس سے کہا کیا ہم خُوب نہیں کہتے کہ تُو سامری ہے اور تُجھ میں بدرُوح ہے ؟۔
49. یِسُو ع نے جواب دِیا کہ مُجھ میں بدرُوح نہیں مگر مَیں اپنے باپ کی عِزّت کرتا ہُوں اور تُم میری بے عِزّتی کرتے ہو۔
50. لیکن مَیں اپنی بزُرگی نہیں چاہتا ۔ ہاں ۔ ایک ہے جو اُسے چاہتا اور فَیصلہ کرتا ہے۔
51. مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر کوئی شخص میرے کلام پر عمل کرے گا تو ابد تک کبھی مَوت کو نہ دیکھے گا۔
52. یہُودِیوں نے اُس سے کہا کہ اب ہم نے جان لِیا کہ تُجھ میں بدرُوح ہے ابرہا م مَر گیا اور نبی مَر گئے مگر تُو کہتا ہے کہ اگر کوئی میرے کلام پر عمل کرے گا تو ابد تک کبھی مَوت کا مزہ نہ چکّھے گا۔